پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ون ڈے ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو اظہر علی کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کا نیا کپتان مقرر کر دیا ہے جس کے بعد بابر تینوں فارمیٹس میں پاکستان ٹیم کی قیادت کریں گے۔
پی سی بی نے ٹیسٹ ٹیم کے نئے کپتان کی تقرری کا اعلان زمبابوے کے خلاف راولپنڈی میں کھیلی جانے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی کے بعد منگل کو کیا ہے۔
بابر اعظم کی تقرری کے اعلان سے قبل چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے اظہر علی سے ملاقات کی اور بطور کپتان خدمات انجام دینے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
احسان مانی کے بقول اظہر علی تجربہ کار بلے باز ہیں جن کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مستقبل کو مدِنظر رکھتے ہوئے بابر اعظم کو کپتان مقرر کرنے سے نہ صرف ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار آئے گا بلکہ وہ ہر میچ کو مزید مستحکم انداز میں کھیل سکیں گے۔
احسان مانی نے بابر اعظم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ پاکستان کرکٹ کو اپنی کارکردگی کے ذریعے مزید آگے لے کر جائیں گے۔
واضح رہے کہ بابر اعظم پاکستان ٹیم کے نمایاں اسکورر ہیں اور عالمی رینکنگ میں تینوں طرز کی کرکٹ میں بہترین اسکور کرنے والے ابتدائی پانچ بلے بازوں میں شامل ہیں۔
پی سی بی کے مطابق بطور ٹیسٹ کپتان بابر اعظم کی پہلی ذمہ داری نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کی قیادت ہو گی۔ اس سیریز کا پہلا میچ 26 دسمبر 30 دسمبر تک ماؤنٹ مونگنوئی اور دوسرا ٹیسٹ تین جنوری سے 7 جنوری 2021 تک کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔
نئی ذمے داریوں کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کپتان کی حیثیت سے اپنے تقرر اور اپنا نام ان مقبول ترین کھلاڑیوں میں شامل ہونے پر فخر ہے جنہوں نے پاکستان کی قیادت کی۔
اُن کا کہنا ہے کہ وہ اضافی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے تیار ہیں، اس سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہو گا۔
بابر اعظم نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وہ اپنا کام اور بہتر انداز سے کر سکیں گے کیوں کہ اُنہیں اس سفر میں تجربہ کار کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہے۔
یاد رہے کہ پی سی بی نے 18 اکتوبر 2019 کو سرفراز احمد کی جگہ اظہر علی کو ٹیسٹ جب کہ بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا۔
گزشتہ دنوں پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی نے ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو ٹیسٹ ٹیم کا بھی کپتان بنانے کی تجویز دی تھی جس کے بعد سے اظہر علی کو کپتانی سے ہٹانے کی خبریں گردش میں تھیں۔