بحرین میں عوام پارلیمنٹ کے انتخابات کے لیے ہفتے کے روز ووٹ ڈال رہے ہیں۔
اس خلیجی ریاست میں آٹھ سال قبل منظور ہونے والے آئین کے تحت یہ تیسرے انتخابات ہیں ۔ تجریہ کاروں کا کہناہے کہ پارلیمنٹ کی تمام 40 نشستوں پر سخت مقابلہ متوقع ہے۔
یہ انتخابات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب شاہ حامد بن عیسیٰ الخلیفہ کی سنی حکومت نے شیعہ اکثریت سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی ہیں۔
گذشتہ دو مہینوں کے دوران کم ازکم 250 سرگرم شیعہ کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکاہے اور 23 شیعوں پر حکومت الٹنے کا منصوبہ بنانے کے الزام میں اگلے ہفتے مقدمہ چلایا جارہاہے۔
الیکشن کے ایک سرکاری عہدے دار کا کہنا ہے کہ 300 یا اس سے زیادہ مبصر یہ یقینی بنانے کے لیے انتخابات کی جائزہ لیں گے کہ اس کا انقعاد شفاف طورپر ہوا ہے۔
بحرین کے انتخابات میں امریکہ کی گہری دلچسپی ہے ، کیونکہ مغرب نوار بحرین میں امریکی بحریہ کا پانچواں فلیٹ موجود ہے جو ایک ایسے وقت میں خلیج فارس کی نگرانی کررہاہے جب ایران کی جوہری سرگرمیوں پر مغرب کے خدشات میں نمایاں طورپر اضافہ ہوچکاہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی ایک عہدے دار جینٹ سینڈر سن نے اس ماہ کے شروع میں بحرین کے دورے کے بعد کہا تھا کہ انہوں نے بحرین کے راہنماؤں کے ساتھ انسانی حقوق کے مسلسلے پر گفتگو کی تھی۔ انہوں نے کہ امریکہ دوسروں پر اپنے نظریات مسلط کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔