بلوچستان اسمبلی نے صوبے میں گورنر راج کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کرتے ہوئے، صدر زرداری سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ ’فیصلہ واپس لیا جائے‘
پاکستان کے شمال مشرقی صوبے بلوچستا ن کی صوبائی اسمبلی میں منگل کو صوبے میں گورنر راج کے خلاف قراردادِ مذمت پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
بلو چستان میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے کے 87 افراد کے قتل کے خلاف دیئے جانے والے دھرنے پر بلوچستان حکومت کو تحلیل کرتے ہوئے صوبے میں آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت دو ماہ کے لئے گورنر راج نافذ کیا تھا۔
بلوچستان اسمبلی نے صوبے میں گورنر راج لاگو کرنے کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کرتے ہوئے صدر زرداری سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں گورنر راج کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سید مطیع اللہ آغا کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں 65 میں سے 16 اراکین نے شرکت کی ۔
بلوچستان اسمبلی کے اراکین میر شاہ نواز مری، حاجی عین اللہ شمس اور سید احسان شاہ کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد پر بحث کی گئی۔ اسمبلی کے اراکین کا کہنا تھا کہ صوبے میں گورنر راج کا نفاذ ’غیر جمہوری ہے‘ اور ایک جمہوری حکومت پر’شب خون مارا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں‘۔
قرارداد منظور کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے اراکین کا کہنا تھا کہ وہ ’اِن ہاوٴس‘ تبدیلی کے لئے تیار تھے لیکن ایسا نہیں ہونے دیا گیا ۔
سانحہٴ کوئٹہ میں ہلاک ہونے والوں کے حق میں بھی قرارداردِ مذمت پیش کی گئی ۔ یہ قرار داد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ۔اراکین نے عدالتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ اجلاس میں سانحہٴ کوئٹہ میں ہلاک ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
بعدازاں، اسپیکر نے اجلاس 18جنوری تک کے لئے ملتوی کردیا۔
بلو چستان میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے کے 87 افراد کے قتل کے خلاف دیئے جانے والے دھرنے پر بلوچستان حکومت کو تحلیل کرتے ہوئے صوبے میں آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت دو ماہ کے لئے گورنر راج نافذ کیا تھا۔
بلوچستان اسمبلی نے صوبے میں گورنر راج لاگو کرنے کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کرتے ہوئے صدر زرداری سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں گورنر راج کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سید مطیع اللہ آغا کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں 65 میں سے 16 اراکین نے شرکت کی ۔
بلوچستان اسمبلی کے اراکین میر شاہ نواز مری، حاجی عین اللہ شمس اور سید احسان شاہ کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد پر بحث کی گئی۔ اسمبلی کے اراکین کا کہنا تھا کہ صوبے میں گورنر راج کا نفاذ ’غیر جمہوری ہے‘ اور ایک جمہوری حکومت پر’شب خون مارا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں‘۔
قرارداد منظور کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے اراکین کا کہنا تھا کہ وہ ’اِن ہاوٴس‘ تبدیلی کے لئے تیار تھے لیکن ایسا نہیں ہونے دیا گیا ۔
سانحہٴ کوئٹہ میں ہلاک ہونے والوں کے حق میں بھی قرارداردِ مذمت پیش کی گئی ۔ یہ قرار داد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ۔اراکین نے عدالتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ اجلاس میں سانحہٴ کوئٹہ میں ہلاک ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
بعدازاں، اسپیکر نے اجلاس 18جنوری تک کے لئے ملتوی کردیا۔