کوئٹہ میں اقلیتی ہزارہ برادری پر مہلک حملے کے خلاف جمعہ کو صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجاً ہڑتال کی گئی۔
پختون خوا ملی عوامی پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور انجمن تاجران کی اپیل پر کی جانے والی ہڑتال کے باعث صوبائی دارالحکومت میں تمام اہم کاروباری مراکز بند جب کہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔
ہنگامہ آرائی کے خدشات کے پیش نظر تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں حاضری بھی کافی کم تھی۔
البتہ کوئٹہ کے نواحی علاقوں عالمو چوک، سریاب روڈ، بروری اور سٹیلائٹ ٹاؤن میں جزوی ہڑتال کی گئی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ کوئٹہ میں بیشتر تاجر اور مزدور پیشہ لوگ جمعہ کو ہفتہ وار تعطیل کرتے ہیں، جس کی وجہ سے 60 فیصد سے زائد دُکانیں اور مارکیٹیں عام طور پر بند رہتی ہیں۔
شہر کے کسی بھی علاقے میں کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پولیس اور فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کا گشت جاری رہا جبکہ چوکیوں میں اضافی نفری بھی تعینات کی گئی۔
جمعرات کو نامعلوم مسلح افراد نے اسپینی روڈ پر ایک ویگن پر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔