بنگلہ دیش کے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ملک کی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔
ہائی کورٹ نے محمد یونس کی اپیل خارج کرتے ہوئے ملک کے سینٹرل بینک کے اُس فیصلے کو برقرار رکھا تھا جس میں اُنھیں مائیکرو فنانس بینک کے سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
محمد یونس نے چھوٹے قرض دینے والے گریمین بینک کی بنیاد رکھی تھی، اور اُنھوں نے اپنا عہدہ بچانے کے لیے اب بنگلہ دیش کی اعلیٰ ترین عدالت سے رجوع کیا ہے۔
بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے محمد یونس کو گریمین بینک کے سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کی عمر 70 برس ہو گئی ہے جب کہ ملک کے قوانین کے مطابق ریٹائرمنٹ کے لیے مقرر کردہ حد 60 سال ہے۔ سینٹرل بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ 1999ء میں محمد یونس کی بطور مینجنگ ڈائریکٹر تعیناتی کے وقت تمام قواعد و ضوابط کو پورا نہیں کیا گیا۔
نوبیل انعام یافیہ یونس کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لیے لگ بھگ 100 افراد گریمین بینک کے مرکزی دفتر کے باہر جمع ہوئے۔ محمد یونس کا الزام ہے کہ حکومت سیاسی مقاصد کے لیے اُن کے قائم کردہ مائیکرو فنانس بینک کا انتظام اپنے ہاتھ میں لینا چاہتی ہے۔
گریمین بینک میں حکومت کے 25 فیصد حصص (شئیرز) ہیں اور اس بینک کی خاصیت غریب لوگوں کو چھوٹے قرضوں کی فراہمی ہے۔