بنگلہ دیش نے ملک میں بجلی کی قلّت پر قابو پانے کے مقصد سے روس کے ساتھ ایک ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کے لیے ایک سمجھوتے کی منظوری دے دی ہے۔
بنگلہ دیش کی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے پریس سیکریٹری ابو الکلام آزاد نے کہا ہے کہ یہ منظوری پیر کے روز کابینہ کے ایک اجلاس میں دی گئى تھی۔
بنگلہ دیش، دارالحکومت ڈھاکے کے شمال میں 100کلو میٹر سے بھی زیادہ دُور رُوپ پور کے مقام پر ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
15 کروڑ کی آبادی والے اس ملک کو روزانہ تقریباً دو ہزار میگاواٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ ملک میں بیشتر بجلی گھر بہت پُرانے ہیں اور اُن میں ایندھن کے طورپر کوئلہ یا گیس استعمال ہوتی ہے۔
بنگلہ دیش بجلی پیدا کرنا کے متبادل طریقوں کا جائزہ لیتا رہا ہے ، اس لیے کہ ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر کم ہوتے جارہے ہیں اور زیرِ زمین کوئلے کے بیشتر ذخائر کو ابھی چھیڑا نہیں گیا ہے۔