|
وی ڈیسک — بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے کہا ہے کہ ملک میں آئندہ برس کے اختتام یا 2026 میں الیکشن ہو سکتے ہیں۔
پیر کو سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے بیان میں محمد یونس کا کہنا تھا کہ ملک میں انتخابات کی تاریخ کا انحصار آئینی اصلاحات اور الیکشن کمیٹیوں کی سفارشات پر ہے جو اس وقت اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیش میں رواں برس عوامی احتجاج کے نتیجے میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد بعض سیاسی جماعتیں فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اس حوالے سے سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیا کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے مظاہرے بھی کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر محمد یونس کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کے ذریعے ضروری ہے کہ ووٹر لسٹ مکمل ہو اور انتخابات کے منصفانہ انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو اصلاحات کے لیے وقت دیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اصلاحات کرنے والی کمیٹی کو اپنی سفارشات پیش کرنے میں مزید چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔ لہٰذا 2025 کے آخر یا 2026 کے آغاز تک الیکشن ہو سکتے ہیں۔
SEE ALSO: بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر،بھارت پر غلط معلومات پھیلانے کا الزامدوسری جانب شیخ حسینہ نے عبوری حکومت کو 'غیر جمہوری گروپ' قرار دیا ہے۔
بنگلہ دیش کے 53 ویں یومِ آزادی کے موقع پر جاری کیے گئے بیان میں شیخ حسینہ نے الزام لگایا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت آزادی پسند قوتوں کے جذبے کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
شیخ حسینہ نے الزام لگایا کہ محمد یونس کی حکومت عوامی فلاح و بہبود کے تمام منصوبوں کو ختم کر کے صرف طاقت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
بنگلہ دیش کے اخبار 'دی ڈیلی اسٹار' کے مطابق بی این پی 'اسٹینڈنگ کمیٹی' کے رُکن نے محمد یونس کے اعلان کو مناسب قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ "اگر تمام اسٹیک ہولڈرز متفق ہیں تو ہمیں محمد یونس کے اعلان پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔"