رسائی کے لنکس

امریکہ: قتل اور فائرنگ کے ملزم کو 100سال قید کی سزا


  • سزا پانے والے ملزم 2020 میں تھینکس گیونگ کے موقعے پر فائرنگ کے دو واقعات میں ملوث تھا
  • اکتوبر میں 32 سالہ ملزم کرسٹوفر میکڈونل قتل، اقدامِ قتل سمیت 20 جرائم کا اعتراف کرلیا تھا
  • فیصلے کے مطابق اگر مجرم 2120 تک زندہ رہا تو مخصوص وقت کے لیے پیرول پر رہا ہونے کا اہل ہوگا

ویب ڈیسک — امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس کی ایک جج نے 2020 میں تھینکس گیونگ کے موقعے پر دو ریاستوں میں فائرنگ کرنے والے امریکی ریاست ٹیکساس کے رہائشی شخص کو 100 سال کی قید سنائی ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق فائرنگ کے ان دو واقعات میں سے ایک میں امریکی ریاست نیواڈا میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی تھی جب کہ دوسرا واقع امریکی ریاست ایریزونا میں حکام کے ساتھ فائرنگ کا تبادلے کا تھا۔

بتیس سالہ ملزم کرسٹوفر میکڈونل نے اکتوبر میں قتل، اقدام قتل، قتل کی سازش، ہتھیاروں کے الزامات اور غیر قانونی طور پر آتشیں اسلحہ رکھنے سمیت 20 جرائم کا اعتراف کیا تھا۔

مقامی نیوز چینل ’کے ایل اے ایس ٹی وی‘ کے مطابق کلارک کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ جج ٹیرا جونز نے کرسٹوفر کو کم از کم 100 سال قید کی سزا سنائی۔

فیصلے کے مطابق اگر مجرم 2120 تک زندہ رہے تو وہ مخصوص وقت کے لیے کے پیرول پر رہا ہونے کا اہل ہوگا۔

علاوہ ازیں میکڈونل کے 34 سالہ بھائی شان میکڈونل، شان میکڈونل کی اس وقت کی اہلیہ 29 سالہ کیلی لیوس کو اصل میں درجنوں الزامات کا سامنا ہے۔

پولیس اور استغاثہ کا کہنا ہے کہ ان تینوں نے 26 نومبر 2020 کو 11 گھنٹے تک ہنگامہ آرائی کی جس میں بظاہر اندھا دھند فائرنگ شامل تھی۔

اس واقعے میں فائرنگ کی وجہ سے لاس ویگاس کے قریب ہینڈرسن میں ایک اسٹور پر 22 سالہ کیون مینڈولا جونیئر ہلاک ہوئے اور دیگر افراد زخمی ہوگئے تھے۔

استغاثہ کے مطابق فائرنگ کرنے والی گاڑی کی ڈرائیور لیوس تھیں جبکہ دونوں بھائیوں نے گاڑی سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق لیوس اپنے مقدمے کی سماعت کی منتظر ہیں۔

خبر کے لیے معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG