بنگلہ دیش: مظاہرین پر پولیس فائرنگ، چار افراد ہلاک

ڈھاکہ

بی این پی اور حکمراں عوامی لیگ کے درمیان جھڑپوں کے خدشے کے پیشِ نظر، بنگلہ دیشی پولیس نے اتوار کے روز دارالحکومت ڈھاکہ میں نکلنے والی تمام ریلیوں پر پابندی لگا رکھی تھی

بنگلہ دیش کےجنوب مشرقی خطےمیں مخالفین کی طرف سےنکالی جانےوالی احتجاجی ریلیوں پر پولیس نےگولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے داغے، جِن واقعات میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 200سے زائد زخمی ہوئے۔

اہل کاروں کا کہنا ہے کہ فائرنگ کےیہ واقعات اتوار کے روز چاند پور اور لکشمی پور کے دو قصبوں میں ہوئے جہاں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے سرگرم کارکن ایک نگراں نوعیت کے رائے دہی کے نظام کے مطالبے کے حق میں احتجاج کر رہے تھے۔

حکام نے بتایا ہے کہ احتجاج کرنے والوں نے اہل کاروں پر سنگ باری کی اور پولیس کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کی، جس پر عہدے دار فائر کھولنے پر مجبور ہوئے۔

ملک کے دیگر شہروں سے بھی ایسی ہی جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں، ایسے میں جب بی این پی کے سرگرم کارکن اور اُن کے اسلام پسند اتحادی ووٹنگ کے ایک نظام کے اجرا کے مطالبے پر اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں، جِس کے تحت بغیر پارٹی کی نگراں حکومتیں قومی انتخابات کی نگرانی کرتی ہیں۔

وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت نے اِس نظام کوبند کیا تھا۔

قبل ازیں، بی این پی اور حکمراں عوامی لیگ پارٹی کے درمیان جھڑپوں کے خدشے کے پیشِ نظر، بنگلہ دیشی پولیس نے اتوار کے روز دارالحکومت ڈھاکہ میں نکلنے والی تمام ریلیوں پر پابندی لگادی تھی۔