کرکٹ ورلڈ کپ 2011 کے شریک میزبان بنگلہ دیش میں انٹرنیشنل کرکٹ کے سب سے اہم اور مقبول مقابلے کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور بنگلہ دیشی حکام ایونٹ کے کامیابی سے انعقاد کو یقینی بنانے کیلیے انتھک کوششیں کررہے ہیں۔
بنگلہ دیش، پڑوسی ملک بھارت اور سری لنکا کے ہمراہ 19 فروری سے شروع ہونے والے گیارہویں کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔ 2 اپریل تک جاری رہنے والے اس ایونٹ کے کل 43 میں سے 8 میچ بنگلہ دیش میں کھیلے جائینگے جبکہ ایونٹ کی افتتاحی تقریب بھی 17 فروری کے روز بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ میں ہوگی۔
چٹاگانگ میں پرانی گاڑیوں پر پابندی
بنگلہ دیش کے ساحلی شہر چٹا گانگ کی انتظامیہ نے جمعرات کے روز ایک حکم جاری کیا ہے جس میں شہر میں پرانی کاریں رکھنے والے افراد کو ایک ماہ کے اندر اندر اپنی گاڑیوں پر نیا رنگ و روغن کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں ہونے آٹھ میچوں میں سے دو چٹا گانگ کے"ڈویژنل اسٹیڈیم "جبکہ چھ ڈھاکہ کے "شیرِ بنگال کرکٹ اسٹیڈیم" میں منعقد ہونگے۔
جمعرات کے روز بنگلہ دیش کے وزیرِ مواصلات سید ابوالحسین کی زیرِ صدارت کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران شہر میں ٹریفک جام اور دیگر مسائل کے حوالے سے ہونے والے ایک اجلاس کے دوران چٹاگانگ کے شہریوں کو اپنی پرانی گاڑیوں کی مرمت اور انہیں نئے سرے سے آراستہ کرنے کیلیے 28 فروری کی ڈیڈلائن دینے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے بعد وزیرِ مواصلات نے صحافیوں کو بتایا کہ مذکورہ ڈیڈلائن کے بعد اگر شہر کی سڑکوں پر کوئی پرانی یا خستہ حال گاڑی نظر آئی تو اس کا فٹنس سرٹیفکیٹ اور روٹ پرمٹ منسوخ کرنے کے علاوہ گاڑی کے مالک پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
سیاسی تنائو میں کمی کی کوششیں
دریں اثناء بنگلہ دیش کے وزیرِ مملکت برائے داخلہ شمس الحق ٹاکو نے حزبِ مخالف کی سب سے بڑی جماعت "بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی" سے 7 فروری کیلیے دی گئی ہڑتال کی کال واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
ایک مقامی بنگلہ دیشی اخبار کے مطابق وزیرِ داخلہ نے اپوزیشن جماعت سے کہا ہے کہ 7 فروری کی ہڑتال منسوخ کی جائے کیونکہ ورلڈ کپ سے قبل ہڑتال کے نتیجے میں ان کے بقول ملکی تشخص کو عالمی سطح پر نقصان پہنچے گا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش تاریخ میں پہلی بار کرکٹ کے عالمی کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔
جناتی سائز بلے کی تیاری
ادھر بنگلہ دیشی عوام میں بھی کرکٹ کے عالمی مقابلے کے حوالے سے جوش و خروش اپنی انتہا کو پہنچا ہوا ہے اور دونوں میزبان شہروں میں ایونٹ کے حوالے سے مختلف سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
کرکٹ شائقین کی جانب سے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں ایک جہازی سائز بلا بھی تیار کیا گیا ہے جسے بنگلہ دیش کے تمام اہم شہروں میں نمائش کیلیے پیش کیا جائے گا۔
71 فٹ لمبے، 4 فٹ چوڑے اور 10 فٹ اونچے اس بلے کے ملک گیر سفر کے دوران بنگلہ دیشی شائقین اس پر اپنی قومی کرکٹ ٹیم کیلیے نیک تمنائیں اور ایونٹ کے حوالے سے اس سے وابستہ امیدیں تحریر کرینگے۔
پریکٹس سیشن کا آغاز
دریں اثناء بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم کا تربیتی کیمپ چٹا گانگ کے "ظہور احمد چودہری اسٹیڈیم" میں شروع ہوگیا ہے جہاں کرکٹ کی دنیا میں"ٹائیگرز" کے نام سے جانے جانے والی ٹیم کے کھلاڑی فلڈ لائٹس کی روشنی میں ورلڈ کپ کیلیے خود کو تیار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر دیوان شفیع العارفین کے مطابق عالمی ایونٹ میں شریک ٹیموں کی ورلڈ کپ میچز سے قبل پریکٹس کیلیے چٹاگانگ کے "ظہور احمد اسٹیڈیم" کے علاوہ ڈھاکہ کے "ویمنز اسپورٹنگ کمپلیکس گرائونڈ" اور "ایم اے عزیز اسٹیڈیم" میں پچوں کی تیاری سمیت تمام تر انتظامات بھی مکمل کرلیے گئے ہیں۔