'اے ایف پی' کے مطابق 'ایشیا کپ' کے دوران بنگلہ دیشی شائقین کی جانب سے پاکستانی پرچم لہرانے اور پاکستان ٹیم کی حمایت پر بنگلہ دیش کے قوم پرست حلقوں نے ناراضی کا اظہار کیا تھا
واشنگٹن —
'آئی سی س ورلڈ ٹوئنٹی20' کرکٹ ٹورنامنٹ کے میزبان بنگلہ دیش نے ٹورنامنٹ کے میچوں کے دوران بنگلہ دیشی شہریوں پر کسی دوسرے ملک کا پرچم لہرانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق حال ہی میں ہونے والے 'ایشیا کپ' کے دوران بنگلہ دیشی شائقین کی جانب سے پاکستانی پرچم لہرانے اور پاکستان ٹیم کی حمایت پر بنگلہ دیش کے قوم پرست حلقوں نے ناراضی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد کرکٹ میچوں کے دوران غیر ملکی پرچموں پر پابندی کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
خیال رہے کہ 1971ء تک بنگلہ دیش پاکستان کا حصہ تھا لیکن آزادی کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات اتار چڑھاو ٔ کا شکار رہے ہیں۔
بنگلہ دیش کے قوم پرست حلقوں کا دعویٰ ہے کہ پاکستان سے آزادی کی جدوجہد کے دوران پاکستانی فوج اور اس کی حامی ملیشیاؤں نے لاکھوں بنگالیوں کو قتل کیا تھا۔
لیکن اس سرکاری موقف کے برعکس بنگلہ دیش میں ہونے والے بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں بنگلہ دیشی شائقین کی بڑی تعداد پاکستان کی حمایت کرتی نظر آتی ہے۔
منگل کو 'بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ' کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ میچوں کے دوران بعض مقامی شائقین غیر ملکی پرچم لہراتے دیکھے گئے تھے جو، بیان کے مطابق، خلافِ قانون عمل ہے۔
'بی سی بی' کے ایک ترجمان نے 'اے ایف پی' کوبتایا ہے کہ انہیں اس بارے میں "اوپر" سے ہدایات ملی ہیں کہ غیر ملکی پرچموں پر پابندی سے متعلق قانون پر عمل درآمد کرایا جائے۔
ترجمان نے 'اوپر' کی وضاحت کیے بغیر بتایا کہ ہدایات کے بعد سکیورٹی حکام اور محافظوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ بنگلہ دیش کے شہریوں کو اسٹیڈیمز میں غیر ملکی پرچم ساتھ لے جانے اور میچوں کے دوران انہیں لہرانے سے روکیں۔
دریں اثنا بین الاقوامی کرکٹ کے منتظم ادارے 'انٹرنیشنل کرکٹ کونسل' کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ 'آئی سی سی' نے غیر ملکی پرچموں پر پابندی کے حکم نامے پر بنگلہ دیش کے کرکٹ حکام سے وضاحت طلب کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق حال ہی میں ہونے والے 'ایشیا کپ' کے دوران بنگلہ دیشی شائقین کی جانب سے پاکستانی پرچم لہرانے اور پاکستان ٹیم کی حمایت پر بنگلہ دیش کے قوم پرست حلقوں نے ناراضی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد کرکٹ میچوں کے دوران غیر ملکی پرچموں پر پابندی کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
خیال رہے کہ 1971ء تک بنگلہ دیش پاکستان کا حصہ تھا لیکن آزادی کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات اتار چڑھاو ٔ کا شکار رہے ہیں۔
بنگلہ دیش کے قوم پرست حلقوں کا دعویٰ ہے کہ پاکستان سے آزادی کی جدوجہد کے دوران پاکستانی فوج اور اس کی حامی ملیشیاؤں نے لاکھوں بنگالیوں کو قتل کیا تھا۔
لیکن اس سرکاری موقف کے برعکس بنگلہ دیش میں ہونے والے بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں بنگلہ دیشی شائقین کی بڑی تعداد پاکستان کی حمایت کرتی نظر آتی ہے۔
منگل کو 'بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ' کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ میچوں کے دوران بعض مقامی شائقین غیر ملکی پرچم لہراتے دیکھے گئے تھے جو، بیان کے مطابق، خلافِ قانون عمل ہے۔
'بی سی بی' کے ایک ترجمان نے 'اے ایف پی' کوبتایا ہے کہ انہیں اس بارے میں "اوپر" سے ہدایات ملی ہیں کہ غیر ملکی پرچموں پر پابندی سے متعلق قانون پر عمل درآمد کرایا جائے۔
ترجمان نے 'اوپر' کی وضاحت کیے بغیر بتایا کہ ہدایات کے بعد سکیورٹی حکام اور محافظوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ بنگلہ دیش کے شہریوں کو اسٹیڈیمز میں غیر ملکی پرچم ساتھ لے جانے اور میچوں کے دوران انہیں لہرانے سے روکیں۔
دریں اثنا بین الاقوامی کرکٹ کے منتظم ادارے 'انٹرنیشنل کرکٹ کونسل' کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ 'آئی سی سی' نے غیر ملکی پرچموں پر پابندی کے حکم نامے پر بنگلہ دیش کے کرکٹ حکام سے وضاحت طلب کی ہے۔