جرمنی کے شہر میونخ میں ایک مقامی پب نے یورپ میں کوکنگ آئل کی جاری قلت کا حل ڈھونڈ لیا ہے۔ پب نے اپنے صارفین سے بیئر خریدنے کے لیے کرنسی کے بجائے کوکنگ آئل لینا شروع کر دیا ہے۔
یوکرین اور روس سورج مکھی کے بیج کی عالمی برآمدات کا 80 فی صد پیدا کرتے ہیں۔ روس کے یوکرین پر رواں برس فروری میں کیے جانے والے حملے کے بعد یورپ میں سورج مکھی کے تیل کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
جنوبی میونخ میں ’جائیسنگر بروری‘ کے نام سے قائم بروری اور پب نے اس قلت کا حل ڈھونڈ لیا۔ ایک لیٹر بیئر کے بدلے ایک لیٹر سورج مکھی کا تیل دیتے جائیے۔
پب کے مینجر ایرک ہوفمین نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ یہ خیال اس وجہ سے سامنے آیا کیوں کہ ہمارے پاس کچن میں استعمال کرنے کے لیے کوکنگ آئل ختم ہو چکا تھا۔ اس لیے ہمیں یہ نیا طریقۂ کار اپنانا پڑا۔
Your browser doesn’t support HTML5
روس کی جارحیت کے بعد سے جرمنی کی سپر مارکیٹوں میں سورج مکھی کے تیل کی بوتلوں کی قلت ہے۔ بہت سے سپر اسٹور فی صارف کوکنگ آئل پر حد لگا رہے ہیں۔
ہوفمین نے بتایا کہ ’’کوکنگ آئل خریدنا بہت مشکل ہے۔ اگر آپ کو 30 لیٹر آئل چاہیے اور آپ کے پاس محض 15 لیٹر موجود ہے تو ایک وقت آئے گا کہ چیزیں فرائی کرنا ناممکن ہوجائے گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اب تک صارفین 400 لیٹر کوکنگ آئل بیئر کے بدلے انہیں دے چکے ہیں۔
جرمنی کے پب ایک لیٹر بیئرعموماً سات یورو کی بیچتے ہیں جب کہ سورج مکھی کے تیل کی قیمت ملک میں ساڑھے چار یورو فی لیٹر ہے۔
اسی لیے صارفین کے لیے یہ آفر بہت پرکشش ہے۔
جائیسنگر بروری کے ایک صارف مارٹیز بیلر انسانی امداد کی غرض سے یوکرین کا دورہ کرنے گئے تھے۔ انہوں نے وہاں سے واپسی پر 80 لیٹر سورج مکھی کا تیل بھی خریدا تھا۔ اپنی سالگرہ کی دعوت کی غرض سے انہوں نے یہ تیل جائیسنگر بروری کو بیچ کر اتنی ہی بیر خرید لی ہے۔
رائٹرز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بہت عمدہ مہم ہے۔ ہمیں سستی بیر مل جاتی ہے اور جائیسنگر بروری کی بھی مدد ہو جاتی ہے۔