ممبئی ہائی کورٹ نے بالی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کے صاحبزادے آریان کو منشیات کیس میں ضمانت دے دی ہے۔ آریان تین ہفتوں سے زائد عرصے سے جیل میں تھے۔
بھارت کے انسدادِ منشیات کے ادارے 'این سی بی' نے دو اکتوبر کو ممبئی کے ساحل پر ایک کروز شپ پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران آریان خان سمیت ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیا تھا جن پر منشیات رکھنے کے مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے۔ جس کے بعد انہیں باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے آریان کو پوچھ گچھ اور تفتیش کے لیے اپنے پاس رکھنے کے بعد 8 اکتوبر کو ممبئی کی آرتھر روڑ جیل میں منتقل کر دیا۔
ممبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کو تین روز تک جاری رہنے والی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنے مختصر فیصلے میں آریان خان اور حراست میں لیے جانے والے دیگر افراد کو ضمانت دے دی۔
نئی دہلی سے وائس آف امریکہ کے نمائندے سہیل انجم کے مطابق جسٹس این ڈبلیو سامبرے پر مشتمل ہائی کورٹ کے ایک رکنی بینچ نے قرار دیا کہ وہ ملزمان کو ضمانت دیتے ہیں، لیکن تفصیلی فیصلہ جمعے کی شام کو سنایا جائے گا۔
تاہم آریان خان اور ان کے دونوں ساتھی آرتھر روڈ جیل سے باہر نہیں آ سکیں گے۔ وہ جمعے کو یا پھر ہفتے کو ہی کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ہی انہیں جیل سے باہر جانے کی اجازت ملے گی۔
ضمانت کی مخالفت
آریان کو گرفتار کرنے والے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے آریان کی ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ ملزم نے پہلی بار منشیات کا استعمال نہیں کیا بلکہ وہ منشیات فروش کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے ہیں۔
آریان کی طرف سے پیش ہونے والے سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے اپنے دلائل میں کہا کہ این سی بی نے اس معاملے میں سازش کا دعویٰ کیا ہے لیکن وہ اسے ثابت نہیں کر سکا۔
مکل روہتگی کے بقول کروز جہاز میں آریان اور ارباز ساتھ تھے، لیکن آریان کو یہ علم نہیں تھا کہ ارباز کے پاس منشیات ہیں۔ آریان نے کوئی سازش نہیں کی۔ سازش کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت چاہئیں جو پیش نہیں کیے گئے۔
آریان کے وکیل پرامید ہیں کہ عدالتی فیصلے کے بعد ان کے مؤکل جمعے یا ہفتے تک جیل سے رہا ہو جائیں گے۔
ہائی کورٹ سے قبل انسدادِ منشیات کی خصوصی عدالت نے گزشتہ ہفتے ہی آریان اور دیگر کی درخواستِ ضمانت کو مسترد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
یاد رہے کہ آریان خان کے خلاف انسدادِ منشیات کے قانون این ڈی پی ایس کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے اور وہ آٹھ اکتوبر سے جیل میں ہیں۔
رشوت کا الزام اور این سی بی کا گواہ منحرف
آریان سے منشیات کی برآمدگی کے کیس میں سنسنی خیز موڑ اس وقت آیا جب این سی بی کا ایک گواہ اپنے بیان سے منحرف ہوا اور اس نے مبینہ طور پر 18 کروڑ رشوت کا الزام عائد کیا تھا۔
پربھاکر سئیل نامی گواہ نے خصوصی عدالت میں جمع کرائے گئے ایک حلف نامے میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کرن گوساوی کو کسی سے بات کرتے ہوئے سنا تھا کہ شاہ رخ خان سے 25 کروڑ میں بات چل رہی ہے۔ امید ہے کہ 18 کروڑ میں معاملہ طے ہو جائے گا۔ جس میں سے آٹھ کروڑ سمیر وانکھیڈے کو دینے ہیں۔
سمیر وانکھیڈے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر ہیں اور انہوں نے اس الزام کی تردید کی تھی۔ این سی بی نے بھی کہا تھا کہ پربھاکر سئیل کا الزام این سی بی کو بدنام کرنے کے لیے لگایا گیا ہے۔
SEE ALSO: شاہ رخ خان کی آریان سے ملاقات کے فوری بعد بھارتی نارکوٹکس کنٹرول بیورو ٹیم کی ان کے گھر آمدپربھاکر سئیل کرن گوساوی کا ذاتی محافظ ہے اور گوساوی 'این سی بی' کے آزاد گواہ ہیں۔ آریان کی گرفتاری کے وقت ان کے ساتھ گوساوی کی ایک سیلفی وائرل ہوئی تھی۔
پربھاکر کے بیان کے بعد این سی بی نے عدالت میں جمع کرائے گئے ایک حلف نامے میں کہا تھا کہ ان کا ایک گواہ منحرف ہو گیا ہے۔
اس سارے تنازع میں کرن گوساوی روپوش تھے۔ تاہم انہوں نے مقامی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ لکھنؤ میں پولیس کے سامنے خود کو پیش کر دیں گے۔ لیکن انہیں لکھنؤ میں سرینڈر کرنے کی اجازت نہیں ملی۔ البتہ انہیں جمعرات کو ممبئی کے قریب پونا سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
این سی بی نے پربھاکر کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ رشوت کا الزام ایجنسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے لگایا گیا ہے۔