بائیڈن ،مبارک ملاقات: غزہ کی صورتِ حال زیرِغور آئی

مبارک بائیڈن ملاقات کے ایجنڈے میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بالواسطہ مذکرات، اور ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام پربین الاقوامی تشویش کا معاملہ بھی شامل تھا

امریکی نائب صدرجو بائیڈن اورمصری صدرحسنی مبارک کےمابین پیرکو ہونےوالی ملاقات میں غزہ پٹی میں رہنے والے باشندوں کو درپیش مسائل ایجنڈا کا حصہ تھے۔

مصری بحیرہٴ احمر کے مقام شرم الشیخ میں ہونے والی اِس ملاقات میں بائیڈن نے کہا کہ اوباما انتظامیہ، غزہ صورتِ حال کے انسانی ہمدردی، معیشت، سلامتی اور سیاسی پہلوؤں کو نئے تناظر سے دیکھنے کے لیے، نہ صرف مصر بلکہ امریکہ کے دیگر حلیفوں سے صلاح و مشورے کر رہی ہے۔

اسرائیل، غزہ کی پٹی پر لگائی گئی ناکہ بندی پر اب تک اَڑا ہوا ہے، جسے تین سال قبل حماس کے شدت پسند مذہبی گروپ کی طرف سے علاقے پر کنٹرول جمانے کے بعدعمل میں لایا گیا تھا۔ پچھلے ہفتےاسرائیل کی طرف سےغزہ کو جانے والے بین الاقوامی امدادی بحری بیڑے کوروکنےکی خطرناک کارروائی کے بعد، مسٹرمبارک نےانسانی ناطے امدادکو ساحلی پٹی تک پہنچانے کے لیےمصر کی رفاع کی چوکی کھول دی تھی۔

مبارک بائیڈن ملاقات کےایجنڈے میں اسرائیل اورفلسطین کےدرمیان بالواسطہ مذکرات، اور ایران کےجوہری ہتھیاروں کے پروگرام پر بین الاقوامی تشویش کا معاملہ بھی شامل تھا۔

ہفتے بھر تک افریقہ کےدورے کوجاری رکھتے ہوئے، بائیڈن اب کینیا پہنچ چکے ہیں۔ وہ منگل کو ملک کےرہنماؤں، صدر موائی کیباکی اور وزیرِ اعظم ریلا اوڈنگا سے سیاسی اورمعاشی اصلاحات کےعلاوہ کینیا کے نئے آئین کی تشکیل کے حوالے سے پیش رفت پر بات چیت کریں گے۔

امریکہ نے کینیا پر دباؤ ڈالا ہے کہ 2007ء کے متنازع صدارتی انتخابات کے باعث ہونے والے تشدد میں 1000سے زائد ہلاکتوں کے بعد کیے گئےسیاسی اصلاحات کےعہد کی پاسداری کرے۔

ایک امریکی بیان کے مطابق، بائیڈن مغربی افریقہ میں امن اور استحکام، خصوصی طور پر سوڈان اور صومالیہ، کے بارے میں مشترکہ مفادات پربھی گفتگو کریں گے۔

بعد ازاں اِسی ہفتے، نیروبی سے جنوبی افریقہ کے دارالحکومت جوہنسبرگ روانگی سے قبل بائیڈن، کینیا کے ساتھ تعلقات کو امریکہ کی طرف سے حاصل اہمیت کو نمایاں کرنے کے لیے ایک اہم خطاب کریں گے۔

کینیا، امریکی صدر براک اوباما کے والد کا آبائی ملک ہے۔ مسٹر اوباما نے اپنےعہدے کی میعاد مکمل کرنے سے قبل، ملک کا دورہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔