اس الزام پر کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین کی لڑائی کے دوران کیمیائی یا بیالوجیکل ہتھیار استعمال کیے ہیں یا روس جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس معاملے کا سراغ لگایا جارہا ہے، اور اگر یہ بات درست ثابت ہوتی ہے تو پوٹن کو جوابدہ بنایا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ یہ الزامات بھی سامنے آرہے ہیں کہ روس نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ممنوعہ ہتھیار استعمال کیے ہیں، جس کی چھان بین ہو گی۔انھوں نے یہ بات برسلز میں ایک اخباری کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہی ہے۔
جو بائیڈن نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن'' نیٹو میں دراڑیں پڑنے کے منتظر تھے، لیکن یہ بین البراعظمی دفاعی ادارہ نہ صرف قائم ہے بلکہ پہلے کہیں زیادہ متحد ، مؤثر اور کارگرہے''۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے واضح طور پر کہا کہ امریکہ یوکرین کی لڑائی میں کسی طور پر شریک نہیں ہوگا۔ جب ان سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو صدر کا جواب نفی میں تھا۔
انھوں نے یہ بات برسلز میں نیٹو، جی سیون اور یورپی یونین کے اجلاسوں میں شرکت کے بعد ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کے بعد صدر نے اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب بھی دیے۔ یہ ہنگامی اجلاس یوکرین پر روس کے بلاجواز حملے کے تناظر میں منعقد کیے گئے تھے، جن میں یوکرین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور روس کی کھلم کھلا جارحیت پر اس کی مذمت کی گئی۔
SEE ALSO: امریکہ نے روس کے 328 قانون سازوں اور متعدد سرکاری کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کردیں
امریکی صدر نے بتایا کہ جمعے کو وہ پولینڈ کا دورہ کریں گے جہاں وہ یوکرین کی جنگ میں بے دخل ہونے والے مہاجرین سے ملیں گے، اور انہیں دلاسا دیں گے۔ انھوں نے روسی افواج کی جانب سے'' ننگی جارحیت'' کے مظاہرے اور یوکرین کی شہری آبادی کو ''تہس نہس کرنے پر'' روسی صدر پوٹن کی شدید مذمت کی۔
صدر نے کہا کہ یوکرین کی فوج دلیری کے ساتھ اپنے وطن کا دفاع کر رہی ہے، جسے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
اس سے قبل اپنے بیان میں صدر بائیڈن نے کہا کہ یوکرین کو جدید اسلحہ فراہم کیا جائے گا۔
انھوں نے یوکرین کے لیے مزید ایک ارب ڈالر امداد کا اعلان کیا اور کہا کہ ایک لاکھ یوکرینی مہاجرین کو امریکہ میں بسایا جائے گا، جب کہ یورپ میں پناہ لینے والے یوکرینی مہاجرین کے لیے 320 ملین ڈالر کی امداد دی جائے گی۔