|
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایرانی ڈرونز اور میزائل حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل کی بھرپور مدد کی ہے جس کی وجہ سے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائل مار گرائے گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال کے پیشِ نظر امریکہ نے خطے میں ایک ہفتہ قبل ہی میزائل دفاعی نظام اور جنگی طیارے تعینات کر دیے تھے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اُن کی اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے جس میں امریکہ نے اسرائیل کو یقین دلایا ہے کہ وہ فولادی عزم کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گزشتہ ہفتے شام میں ایرانی قونصل خانے پر فضائی حملے کے بعد سے اسرائیل میں سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی۔ حملے میں پاسدارانِ انقلاب کے ایک اہم جنرل سمیت چھ افسران مارے گئے تھے۔
ایران نے حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ لیکن اسرائیل نے تاحال اس حملے میں ملوث ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
امریکی اور اسرائیلی حکام نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایران ہفتے یا اتوار کو اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔
'اسرائیل نے دفاع کی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا'
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے غیر معمولی حملوں کے خلاف دفاع کی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جس نے دُشمن کو یہ پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ اتوار کو جی سیون ممالک کا اجلاس بلا کر ایران کی جانب سے ڈھٹائی کے ساتھ کیے گئے اس حملے کے خلاف مشترکہ سفارتی ردِعمل پر بات کریں گے۔
امریکی صدر کے بقول ایران کی جانب سے فی الحال امریکی تنصیبات یا افواج پر حملے نہیں کیے گیے۔ تاہم ہم صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔
صدر بائیڈن ہفتے کو اپنی آبائی ریاست ڈیلاویئر کا دورہ مختصر کر کے کابینہ کے ارکان اور دیگر اعلیٰ امریکی حکام کے ساتھ میٹنگ کے لیے واشنگٹن واپس آئے تھے۔
میٹنگ میں امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن، وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن، ڈائریکٹر سی آئی اے ولیم برنس سمیت دیگر حکام بھی شریک تھے۔
صدر بائیڈن نے اپنی قومی سلامتی کی ٹیم کے ساتھ امریکہ کے اتحادی پر ایران کے ڈرون اور میزائل حملے کے بارے بات چیت کے بعد اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔
اس خبر کے لیے کچھ معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔