امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور چین کے صدر شی جن پنگ سان فرانسسکو میں ایشیا پیسفک اکنامک کو آپریشن فورم ( ایپک) کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کریں گے۔
امریکی حکومت کے تین اعلیٰ عہدیداروں کے مطابق دونوں ممالک کے صدر کی یہ ملاقات سان فرانسسکو شہر سے 25 میل دور فلولی اسٹیٹ میں ہوگی۔
عہدیداروں نے ملاقات کی جگہ کے بارے میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا جس کی ابھی تک وہائٹ ہاؤس اور چینی حکومت نے تصدیق نہیں کی۔
یہ گزشتہ ایک سال میں دونوں رہنماؤں کی پہلی ملاقات ہو گی۔
SEE ALSO: امریکہ اور چین کے صدور کی ایک برس بعد ملاقات؛ کیا موضوعات زیرِ بحث آ سکتے ہیں؟صدر بائیڈن نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ بات چیت امریکہ اور چین کے متزلزل تعلقات کو جو پچھلے سال کے دوران شدید اختلافات کا شکار رہے، بہتر کرنے میں مدد دے گی۔
واشنگٹن ڈی سی سے سان فرانسسکو روانگی سے قبل صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کا وسیع تر مقصد واشنگٹن اور بیجنگ کو معمول کی راہ پر لانا ہے تاکہ ایسے میں جب کہ اختلافات بھی شدید ہیں اور مسائل کی بھی کمی نہیں ہے، ہم اس قابل تو ہوں کہ اگر کوئی بحران ہو تو ٹیلیفون اٹھائیں اور ایک دوسرے سے بات کریں۔ہم اس بات کو یقینی بنا نے کے قابل ہوں کہ ہماری افواج کے درمیان اب بھی رابطہ ہے۔
صدر بائیڈن نے وہائٹ ہاؤس میں صحافیو ں سے گفتگو میں کہا کہ ہم چین سے الگ ہونے کی کوشش نہیں کر رہے۔ بلکہ تعلق کو بہتری کی جانب لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دونوں رہنما منگل کو سان فرانسسکو پہنچے تھے۔
SEE ALSO: چین کوتائیوان کی ناکہ بندی کی بہت بڑی قیمت ادا کرنی ہوگی: امریکہ کا انتباہدریں اثنا ایک امریکی عہدیدار نے امکان ظاہر کیا ہے کہ جو بائیڈن اور شی جن پنگ ایک معاہدے کا اعلان کریں گے جس کے تحت بات چیت کو بحال کیا جائے گا جسے ملٹری میری ٹائم کنسلٹیٹو ایگریمنٹ کہا جاتا ہے۔
امریکہ کی افواج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی یہ معاہدہ فضا اور سمندر میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ سال 2020 تک وہ مذاکرات کے لئے 1998سے باقاعدگی سے ملاقات کرتے رہے ہیں۔ عہدیدار نے یہ بات نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی۔
ادھر وہائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ بائیڈن بدھ کے روز ملاقات کے لیے مضبوط پوزیشن میں آ رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔