صدر بائیڈن کا کیلی فورنیا کے طوفان زدہ علاقے کا دورہ اور مدد کا وعدہ

امریکی صدر جو بائیڈن اور کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم کیلی فورنیا میں طوفانوں کے نقصانات کے جائزے کے دوران : فوٹو 19 جنوری 2023

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کیلی فورنیا میں حالیہ طوفانوں کے نقصانات کے جائزے کے لیے اپنے دورے کے دوران آب وہو ا کی تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی حکومت اس طرح کی صورت حال کے مقابلے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر کام کررہی ہے۔

صدر نے مزید وفاقی مدد کا وعدہ کیا اور ان شدید موسمیاتی اثرات میں کمی کے اپنے منصوبے کو اجاگر کیا جن کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ آب وہوا کی تبدیلی کی وجہ سے پیش آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ان آفات کے اثرات میں کمی کے لیے زیادہ مضبوط انفرااسٹرکچر پر سرمایہ کاری کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس انفرا اسٹرکچر سے متعلق قانون کے تحت جس پر میں نے ایک سال قبل دستخط کیے تھے، پہلے ہی فنڈزمختص کر چکے ہیں ۔

صدر بائیڈن نے کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم کے ساتھ نقصانات کا ایک فضائی جائزہ لیا۔ اور ہنگامی صورت حال سے متعلق ان کے اعلیٰ عہدے داروں نے طوفانوں سے پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ پیش کیا۔

بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں افراط زر میں کمی کے لیے منظور کیے گئے ایکٹ کے ذریعے آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کےلیے بھی اقدامات کئے ہیں ۔ اس ایکٹ کے تحت شفاف توانائی کی وفاقی فنڈنگ کے لیے تقریباً 400 ارب ڈالر مختص کِیے گئے ہیں ۔

اس اقدا م کا مقصد امریکہ کے اس وعدے کو پورا کرنا ہے جو اس نے پیرس معاہدے کے تحت عالمی تپش میں 2 ڈگر ی سیلسئس سے کم تک لانے کے سلسلے میں کیا تھا۔ انہوں نے الیکٹرک موٹر گاڑیوں جیسے شعبے کے ذریعے شفاف توانائی میں امریکی اختراعات کو فروغ دیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن ڈیٹرائٹ مشی گن میں الیکٹرک کار فیکٹری کے دورے کےدوران : فائل فوٹو

کلنٹن انتظامیہ کے دور میں ماحولیات سیکیورٹی سے متعلق امریکہ کی سابق فرسٹ ڈپٹی انڈر سیکرٹری آف ڈیفنس شیری گڈ مین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ امریکی حکومت نے ایک عرصے سے آب وہوا کی تبدیلی کو ایک خطرہ سمجھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہم آب وہوا کی تبدیلی کے خوفناک اثرات سے نمٹنے کے لیے اس طرح تیار نہیں ہیں جیسا کہ دنیا بھر کے دوسرے معاشرے ہیں۔

گڈ مین نے زوم کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بوجھ حکومت اور نجی سیکٹر دونوں کو مل کر اٹھا نا ہو گا۔ یہ وہ پیغام ہے جسے عالمی اقتصادی فورم میں عالمی طاقتوں کے رہنما بھی سن رہے ہیں ۔

بائیڈن نے ڈیوس سوئٹزر لینڈ میں اس ہفتے اس فورم کے اجلاس میں آب وہواکی تبدیلی سے متعلق اپنے اعلی ترین سفیر کو بھیجا ہے ۔

SEE ALSO: توانائی کی کمپنیوں پر عوامی دباؤ نہ ڈالا گیا تو لوگوں کا استحصال جاری رہے گا: تھن برگ

گڈ مین نے کہا کہ تبدیلی میں وقت لگے گا۔ ہمیں تیل اور گیس کو ابھی کچھ اور وقت استعمال کرنا ہوگا۔

سینٹر فار بائیولوجی ڈائیورسٹی کے کلائیمیٹ لا ء انسٹی ٹیوٹ کی سربراہ کیسی سیگل نے زوم کے ذریعے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس مسئلے کو حکومت کی جانب سے سخت اقدام کے بغیر حل نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اس کےلیے ضروری ہے کہ شروعات معدنی ایندھن کی کمپنیوں سے نمٹنے سے کی جائے جو اس مسئلے کی اصل وجہ ہیں۔

فائل فوٹو

سیگل اور ماحولیات کے دوسرے علمبردار بائیڈن پر آب وہوا کی ہنگامی صورت حال کے اعلان پر زور دے رہے ہیں۔

گرین پیس یو ایس اے میں آب وہوا سے متعلق سینئر عہدے دار کیرولائن ہینڈرسن نے کہا کہ صدر بائیڈن اور گورنر نیوسم کو کتنے مزید منہدم گھروں کا دورہ کرنا ہوگا۔

پچھلے سال صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ آب و ہوا کی ہنگامی صورت حا ل کے بارے میں اقدامات کریں گے لیکن ہم نے اس ضمن میں بہت معمولی پیش رفت دیکھی ہے ۔ہنڈرسن نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ آب وہوا کی ہنگامی صورت حال کا اعلان کر کے اپنے الفاظ کی پاسداری کریں ۔

بائیڈن کے کچھ سیاسی مخالفین، یہاں تک کہ سینیٹر جو منچن جیسے ساتھی ڈیموکریٹس نے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ یہ صنعتیں اہم روزگار پیدا کرتی ہیں، زیادہ سخت قانون سازی کو مسترد کر دیا ہے۔

وی او اے نیوز