پاکستان کے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد سے قبل ایک وزیر نے دوست کے توسط سے دھمکی دی تھی کہ فوری انتخابات پر رضا مندی ظاہر کریں، ورنہ مارشل لگے گا۔
جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان، صدر مملکت عارف علوی اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے مسلسل آئین شکنی کی۔ لہذٰا ایک اعلٰی سطح کا پارلیمانی کمیشن بنا کر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے کہ آئین توڑنے والوں کے خلاف کارروائی ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ تحریکِ عدم اعتماد کے آئینی عمل کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے قومی اسمبلی سمیت دیگر اداروں کو متنازع بنایا گیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بولے کہ اُن کی جماعت کی پارٹی پالیسی ہے کہ پہلے انتخابی اصلاحات ہوں گی اور اس کے بعد ہی ہم انتخابات کی طرف جائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات پر متفق نہ ہوئیں تو اگلا الیکشن خونی ہو گا۔
SEE ALSO: لندن اجلاس میں کیا فیصلے ہوئے؟ اعلان جمعرات کو اتحادیوں کے مشورے سے ہو گا: مریم اورنگزیببلاول بھٹو زرداری کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند روز سے پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم غیر جمہوری قوتیں نہیں ہیں کہ جو الیکشن سے راہ فرار اختیار کریں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ ہم آزاد اور شفاف انتخابات چاہتے ہیں اور سیاسی انجینئرنگ پر یقین نہیں رکھتے، نہیں چاہتے کہ جو 2018 میں ہوا وہی دوبارہ ہو۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چار سال سے چور چور کا شور مچانے والے عمران خان خود چور نکلے۔
بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے سابق وزیرِ داخلہ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کیا ایک وزیر مارشل لا لگا سکتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری میں ہمت ہے تو وہ مذکورہ وزیر کا نام لیں۔
مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ معاملات اس حکومت کے کنٹرول سے نکل چکے ہیں، لہذٰا اسی مہینے کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ڈالر 190 روپے سے تجاوز کر چکا ہے جس سے خدشہ ہے کہ ملک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔ لہذٰا ایسے حالات میں فوری الیکشن ہی مسائل کا حل ہیں۔