ارب پتی امریکی تاجر اور مائیکرو سافٹ کمپنی کے مالک بل گیٹس نے کہا ہے کہ وبائی مرض کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں اُن کا کوئی کردار نہیں ہے۔ سوشل میڈیا اُن کے خلاف سازشی نظریات پھیلانے میں مصروف ہے۔
بل گیٹس نے جمعرات کو امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وبائی مرض کے پھیلنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان سے متعلق طرح طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں اور ان سازشی نظریات کا ایک طویل سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ان کے خلاف من گھڑت خبریں، مضامین اور توڑ مروڑ کر بنائی گئی تصاویر ہزاروں بار شیئر کی گئی ہیں۔
بل گیٹس کے بقول متعدد زبانوں میں پیغام رسانی کے لیے استعمال کی جانے والی ایپس کے ذریعے اُنہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ اسی وقت سے جاری ہے جب سے کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیلا ہے۔
بل گیٹس پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ویکسینیشن اور الیکٹرانک مائیکرو چپس کے ذریعے دنیا کی 15 فی صد آبادی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
SEE ALSO: کروڑوں افراد بے روزگار لیکن امرا پہلے سے زیادہ مال دارانہوں نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 'بل گیٹس فاؤنڈیشن' نے دنیا میں کسی بھی دوسرے ادارے کے مقابلے میں موذی امراض کی ویکسین خریدنے کے لیے زیادہ رقم ادا کی ہے تاکہ مریضوں کی جان بچائی جا سکے۔
بل گیٹس نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ کے لیے 25 کروڑ ڈالرز دینے کا وعدہ کیا ہے جب کہ اُن کی فاؤنڈیشن گزشتہ 20 برسوں سے ترقی پذیر ممالک کے عوام کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کروڑوں ڈالرز خرچ کر چکی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق فیکٹس چیک نے کرونا بحران کے آغاز سے اب تک انگریزی، فرانسیسی، ہسپانوی، پولش اور چیک سمیت متعدد زبانوں میں فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز پر بل گیٹس مخالف درجنوں افواہوں کا مشاہدہ کیا ہے۔
افواہوں میں بل گیٹس پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ بحران کا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ویکسین کی فروخت سے رقم کمانا چاہتے ہیں۔