روس کی سرکاری خبر رسا ں ایجنسی نے کہا ہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں روسی سفارت خانے سےباہر ایک بم دھماکے میں سفارتی عملے کے دو اہل کار ہلاک ہو گئے۔
مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے جب کہ متضاد رپورٹوں میں کہاجارہا ہے کہ آٹھ سےدس لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ آر آئی اے نووسٹی ایجنسی نے کہا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک روسی سفارت کار باہرانتطار کرنے والے لوگوں کو ویزے کے امیدواروں کے نام بتانے کے لیے باہر آیا ۔
کابل کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ کم از کم دس لوگ زخمی ہوئے ۔ اس کا کہنا ہے کہ ایک خود کش بمبار اس حملے میں ملوث تھا۔
کابل پولیس کے سر براہ خالد زدران نے بتایا کہ کم از کم ایک سویلین ہلاک اور دس دوسرے زخمی ہوئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک خود کش حملہ آور نے ہجوم پر ایک بم دھماکہ کرنے کی کوشش کی لیکن سیکیورٹی فورسز نے اسے شناخت کر لیا اور اسےگولی مار دی ۔ فوری طو ر پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا وہ دھماکہ کر سکا تھا یا نہیں۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق زدران نے بتایا کہ تفتیش جاری ہے اور یہ کہ پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر دی ہے ۔ روسی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق دھماکہ افغان دار الحکومت میں روسی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کی داخلی گزرگاہ کے بالکل قریب ہوا۔
وزارت نے کہا کہ ایک نامعلوم عسکریت پسند نے ایک دھماکہ خیز کو استعمال کیا ۔ حملے کے نتیجے میں سفارتی مشن کے دو اہل کار ہلاک ہو گئے ، اور متاثرین میں افغان شہری بھی شامل ہیں۔
کسی نے فوری طور پر اس دھماکے کی زمہ داری قبو ل نہیں کی ہے ، جو طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے ملک میں اس نوعیت کا تازہ ترین دھماکہ ہے۔
گزشتہ سال سابق شورش پسندوں نے اس وقت ملک پر قبضہ کیا جب امریکہ اور نیٹو کے فوجی اپنے انخلا کے آخری مراحل میں تھے ، تب سے اسلام اسٹیٹ گروپ کے مقامی جنگجوؤں نے طالبان اور سشہریوں کے خلاف حملوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔
(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا)