امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے افغانستان اور ایران کی خواتین کی تعریف کی ہے جو اپنی آزادی کے حصول کے لیے بھرپور طور پر کوشاں ہیں۔وزیر خارجہ منگل کے روز ایک ایونٹ کے دوران جمہوریت میں خواتین کے کردارکو اجاگر کر رہے تھے۔
بلنکن نے ان خواتین کو سراہا جنہوں نے ایران میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے ردعمل میں احتجاج کیا ۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود کو لاحق خطرے کے باجود جرات مندی سے خواتین کی زندگی اور آزادی کے لئے مظاہرے کیے ۔
بلنکن نے کہا کہ افغانستان میں خواتین اپنے ملک میں اپنے بہتر مستقبل کے لیے نبرد آزما ہیں حالانکہ طالبان زندگی کے ہر شعبے سے ان کی موجودگی ختم کرنے کی کوشش میں ہیں ۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں خواتین کی مکمل ، آزاد اور برابری کی بنیاد پر شرکت کے لیے کوشاں تمام افراد کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنی جمہوریت کے توسط سے ہم دنیا بھر میں ان کی حمایت کرنے اور جنس کی بنیاد پر مساوات کو فروغ دینے کے بارے میں پر عزم ہیں۔
SEE ALSO: ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، یورپی یونین دباؤ برقرار رکھے: عبادیانہوں ے کہا کہ عورتوں کو نہ صرف مطلق العنان حکومتوں کے تحت بلکہ متعدد ایسے مقامات پر چیلنج درپیش ہیں جہاں تعلیم اور روزگار کے برابر مواقع کا فقدان ہے ۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’’ خواتین صحافیوں ، وکلا، سیاست دانوں اور متعدد دیگر افراد کو آن لائن ہراساں کیے جانے اور بد سلوکی کا سامنا ہے۔ جن خواتین کو تشدد کا سامنا ہے ان کے لیے اکثر انصاف تک رسائی ممکن نہیں ہوتی ۔
ان کاکہنا تھا کہ خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا ہوتا ہے اور اس بنا پر وہ نقصان اٹھاتی ہیں۔ ملازمت میں یا پھر قومیت کے قوانین میں انہیں دوہرے معیار کا سامنا رہتا ہے جس کے نتیجے میں انہیں تعلیم، حفظان صحت، اپنے خاندان اور خود اپنے لیے جائیداد اور املاک کے حصول تک رسائی میں رکاوٹوں کا سامنا رہتا ہے۔
(وی او اے نیوز)