|
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بدھ کے روز غزہ کی ایک اہم سرحدی گزر گاہ کا دورہ کیا تاکہ امدادی رسدوں کی ترسیل کا براہ راست جائزہ لے سکیں۔ دورے سے قبل انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ سے تباہ شدہ علاقے کی مدد کے لیے مزید اقدامات کرے ۔
بلنکن جنوبی شہر رفح سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر اسرائیلی علاقے سے غزہ میں داخلے کے مقام ،کریم شیلوم پہنچے، جہاں انہوں نے درجنوں ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کا انتظار کرتے اور قریب ہی کئی اسرائیلی فوجی ٹینکوں کو کھڑے دیکھا۔
بلنکن نے جن کے ہمراہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ تھے، نامہ نگاروں سے فوری طور پر بات نہیں کی۔
تاہم ان کے معاونین نے بتایا کہ بلنکن نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ یروشلم میں ملاقات کے دوران فلسطینی سرزمین میں امداد کے داخلے کی رفتار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایک دن قبل اردن میں بات کرتے ہوئے، بلنکن نے کہا کہ "حقیقی اور اہم پیش رفت ہوئی ہے، لیکن اب بھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے"۔
بلنکن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی فوری منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرے، جہاں اقوام متحدہ نے قحط کے عنقریب خطرے کے بارے میں انتباہ کیا ہے ۔
اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لانے کے لیے ایرز کی گزرگاہ کھول دی ۔ اسرائیل کے فوجی عہدیداروں نے بتایا کہ بدھ کو اس گزر گاہ سے امداد داخل کرنےکا پہلا دن تھا۔
منگل کو عمان کے قریب بلنکن نے اردن سے امدادی سامان سے لدے ٹرکوں کے پہلے قافلے کو ایریز سے گزرتے ہوئے دیکھا۔
اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل جو اقدامات کر سکتا ہے،ان میں ایسے سامان کی فہرست کی تیاری، جس کی غزہ میں ترسیل پر کوئی غیر ضروری اعتراض نہ کیا جائے اور غزہ کی پٹی میں مزید ڈرائیوروں کو داخلے کی اجازت دینے کے اقدامات شامل ہو سکتے ہیں ۔
اسرائیلی حکام نے بلنکن کو اس سلسلےیش رفت دکھانے کی کوشش کی۔
مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی پالیسی کو مربوط کرنے والے ادارے، COGAT کے ترجمان شمعون فریڈمین نے کہا کہ 98.5 فیصد رسد اسرائیلی اعتراضات کے بغیر غزہ پہنچ رہی تھی اور یہ کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے لیے روزانہ 500 ٹرکوں کو کلیئر کرنے کا ہدف مقرر تھا۔
SEE ALSO: غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے نئی شمالی گزرگاہ تعمیرکی جا رہی ہے: اسرائیلسات اکتوبر کے حملوں کے بعد کریم شیلوم کا علاقہ امریکہ کی ان کوششوں کی ایک علامت بن گیا ہے جو وہ غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کےلیے کررہا ہے ۔
ابتدائی طور پر غزہ میں امداد کی فراہمی مکمل طور پر بند کرنےکے بعد، اسرائیل نے امریکی دباؤکے تحت دسمبر میں گزر گاہ کو دوبارہ کھولا۔
اسرائیل اپریل میں غزہ کے قریب اشدود بندرگاہ کو امداد کی ترسیل میں مدد کےلیے دوبارہ کھولنے پر رضامند ہو گیا تھا۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔