کل جمعہ ہے اور بھارت میں یہ دن نئی فلموں کی ریلیز کے حوالے سے اہم مانا جاتا ہے۔ ہر جمعے کوئی نہ کوئی فلم ریلیز ہوتی ہے ۔ اکثر یہ بھی ہوتا ہے کہ ایک ایک دن میں کئی کئی فلمیں بھی ریلیز ہوتی ہیں۔ کل بھی ایک نئی فلم سنیماہالز کی زینت بننے جارہی ہے۔ "نو ون کلڈ جیسیکا"۔
فلم کوڈائریکٹ کیا ہے راج کمار گپتا نے جبکہ پروڈیوسر ہیں رونی اسکرین والا۔ میوزک امیت تری ویدی اور گیت کار ہیں امیتابھ بھٹا چاریہ۔ راج کمار گپتا نے اس فلم کا اسکرین پلے بھی خود ہی لکھا ہے۔
فلم کی کہانی معاشرے کے جیتے جاگتے واقعے پر مبنی ہے۔ آپ اسے سچی کہانی بھی کہہ سکتے ہیں۔ دراصل یہ سبرینا لال کی کہانی ہے جو جیسیکا کی بہن تھی جسے مبینہ طو ر پر 29 اپریل 1999ء کو قتل کردیاگیا تھا۔ یہ قتل ریاست ہریانہ کے کانگریسی رہنما ونود شرما کے بیٹے منو شرما نے دہلی کے ایک شراب خانے میں دوران تقریب کیاتھا۔
اسی فلم سے دوسال کی طویل مدت کے بعد رانی مکھرجی کی فلموں میں واپسی ہورہی ہے۔ ان کے علاوہ ودیا بالن اور رن دیپ ہدیٰ بھی لیڈنگ رول میں نظر آئیں گے جبکہ دیگر فنکاروں میں نیل بھوپام، راجیش شرما، ببلز سبروال، یوگیندر ٹککو، سمارہ چوپڑہ، سریش شرما اور گیتا سوڈن شامل ہیں۔
فلم میں رانی مکھرجی رپورٹر کے روپ میں نظر آئیں گی جس میں ان کا نام میرا ہے جبکہ ودیا بالن نے جیسکا لال کی بہن کا کردار ادا کیا ہے جو انصاف ا ور حق کے لئے لڑ رہی ہے۔
جیسیکا ایک ماڈل ہے جس کی خوبصورتی کے چرچے دور دور تک پھیلے ہیں ۔ وہ ایک بار میں بھی کام کرتی ہے ۔ ایسے ہی ایک رات بار میں اس کی ملاقات ریاستی وزیر کے بیٹے منیش سے ہوجاتی ہے۔ منیش شراب پینے کی غرض سے بار میں رات گئے پہنچتا ہے اور شراب کا آرڈر کرتا ہے جبکہ بار بند ہونے میں کچھ ہی منٹ باقی تھے۔ جیسیکا منیش کو شراب دینے سے انکار کردیتی ہے جس پر دونوں میں جھگڑا ہوجاتا ہے اور بات اس حد تک بگڑتی ہے کہ منیش کے ہاتھوں جیسیکا کا قتل ہوجاتا ہے۔ جیسیکا کی بہن اس قتل کا بدلہ لینے کی ٹھانتی ہے اور اپنی رپورٹر دوست میرا کے ساتھ مل کر قاتل کو تلاش کرکے اسے سزا دینے کا عزم کرتی ہے۔ اس عزم کی تکمیل اور قانون کے مجرم کو جیل کی سلاخوں تک لانے میں کن حالات سے گزرنا پڑتا ہے یہی کہانی کا اصل موضوع ہے۔
ایک واقعہ جو دیر تک عوام کے ذہنوں میں تازہ ہو، اسے پردہ سیمیں پر پیش کرنا ایک مشکل امر ہے لیکن راج کمار گپتا نے اس مشکل کو ہی اپنی فلم کا موضوع بنایاہے ۔ گیارہ سال قبل ہونے والی اس واردات کو ایک نئے انداز سے پیش کر نے کی کوشش کی گئی ہے۔ راج کمار گپتا کے مطابق انھوں نے اس مشکل کہانی پر سات سے آٹھ مہینے صرف کئے۔ اس واقعہ سے متعلق مواد کافی حساس نوعیت کا ہے اسی وجہ سے اسے سینما کے پردے پر لانے کے لئے وہ کافی دنوں تک تذبذب کا شکاررہے۔
ان کا کہنا ہے "یہ کہانی میرے لئے ایک چیلنج تھی۔ میں نے اپنی سی پوری کوشش کی ہے مگرمیں یہ نہیں کہہ سکتا کہ کہانی کے ساتھ پوراپورا انصاف کرسکا ہوں کہ نہیں ۔"
جیسیکا کیس کا فیصلہ 21 فروری2006ء میں ہوا تھاجس میں منو شرما اور اس کے ساتھیوں کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا گیا۔ لیکن میڈیا اور عوام کے اصرار پر اس کیس کا دوبارہ آغاز ہوا اور منو شرما کو تاحیات قید کی سزا سنائی گئی۔
فلم میں رانی مکھرجی نے ایک پر جوش رپورٹر کا کردار ادا کیا ہے جو ایک خاموش تماشائی بننے کے بجائے مجرموں کے خلاف 100 گواہوں سے ثبوت اکٹھا کرتی ہے جو مجرموں سے خوفزدہ ہیں۔