وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی طرف سے بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے لیے آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت بھیجی گئی سمری پر صدر زرداری نے دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد 60 دنوں کے لیے گورنر راج کا نفاذ ہو گیا۔
اسلام آباد —
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے صوبہ بلوچستان میں دو ماہ کے لیے گورنر راج کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد گورنر ذوالفقار مگسی کو صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے اختیارات حاصل ہو گئے ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی طرف سے بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے لیے آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت بھیجی گئی سمری پر صدر زرداری نے دستخط کر دیئے ہیں جس کے بعد 60 دنوں کے لیے گورنر راج کا نفاذ ہو گیا۔
بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد ہزارہ شیعہ برادری نے تین دنوں سے جاری اپنا احتجاجی دھرنا ختم کر کے کوئٹہ میں علمدار روڈ پر بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کر دی ہے۔
ہزارہ یکجہتی کونسل کے سربراہ عبد القیوم چنگیزی نے کوئٹہ میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں ہزارہ شیعہ برادری سے یکجہتی کے لیے دیے جانے والے دھرنے ختم ہو گئے۔
کوئٹہ میں علمدار روڈ پر جمعرات کو ہونے والے بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے شعیہ ہزارہ برداری کے افراد نے صوبے میں گورنر راج کے عملی نفاذ تک ہلاک ہونے والے افراد کو دفن نا کرنے اور دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم پرویز اشرف اس صورت حال کے بعد اتوار کو کوئٹہ پہنچے تھے جہاں انھوں نے متعلقہ صوبائی حکام سے ملاقات کے بعد ہزارہ شیعہ برادری کے عمائدین سے بھی ملاقات کی تھی۔
جس کے بعد اُنھوں نے بلوچستان میں آئین کے آرٹیکل 234 کے نفاذ اور گورنر راج لگانے کا اعلان کیا تھا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی طرف سے بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے لیے آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت بھیجی گئی سمری پر صدر زرداری نے دستخط کر دیئے ہیں جس کے بعد 60 دنوں کے لیے گورنر راج کا نفاذ ہو گیا۔
بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد ہزارہ شیعہ برادری نے تین دنوں سے جاری اپنا احتجاجی دھرنا ختم کر کے کوئٹہ میں علمدار روڈ پر بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کر دی ہے۔
ہزارہ یکجہتی کونسل کے سربراہ عبد القیوم چنگیزی نے کوئٹہ میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں ہزارہ شیعہ برادری سے یکجہتی کے لیے دیے جانے والے دھرنے ختم ہو گئے۔
کوئٹہ میں علمدار روڈ پر جمعرات کو ہونے والے بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے شعیہ ہزارہ برداری کے افراد نے صوبے میں گورنر راج کے عملی نفاذ تک ہلاک ہونے والے افراد کو دفن نا کرنے اور دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم پرویز اشرف اس صورت حال کے بعد اتوار کو کوئٹہ پہنچے تھے جہاں انھوں نے متعلقہ صوبائی حکام سے ملاقات کے بعد ہزارہ شیعہ برادری کے عمائدین سے بھی ملاقات کی تھی۔
جس کے بعد اُنھوں نے بلوچستان میں آئین کے آرٹیکل 234 کے نفاذ اور گورنر راج لگانے کا اعلان کیا تھا۔