ریاست شان برما کی فوج کے خلاف طویل عرصہ سے لڑائی جاری رکھے ہوئے باغیوں کا گڑھ ہے۔
برما میں پولیس کا کہنا ہے کہ ملک کی شورش زدہ مشرقی ریاست شان میں جمعرات کو بم پھٹنے کے دو واقعات میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
پولیس کے مطابق برما اور چین کی سرحد کے قریب واقع نامکم قصبے میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ریاست شان برما کی فوج کے خلاف طویل عرصہ سے لڑائی جاری رکھے ہوئے باغیوں کا گڑھ ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں نسبتاً کم شدت کے دھماکوں یا ایسا کرنے کی کوشش کے واقعات تواتر سے پیش آئے۔ ان میں سب سے قابل ذکر معروف رنگون ہوٹل میں ہوا دھماکا تھا، جس میں امریکی خاتون زخمی ہوئیں۔
برما میں قائم امریکی سفارت خانے نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ان واقعات کی ’’کسی مہذب معاشرے میں کوئی جگہ نہیں‘‘۔ سفارت خانے نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ برما کے متعلقہ ادارے ’’دہشت گردی کے واقعات‘‘ سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بم دھماکوں کے تناظر میں پولیس نے تین افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان دھماکوں میں اب تک تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پولیس کے مطابق برما اور چین کی سرحد کے قریب واقع نامکم قصبے میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ریاست شان برما کی فوج کے خلاف طویل عرصہ سے لڑائی جاری رکھے ہوئے باغیوں کا گڑھ ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں نسبتاً کم شدت کے دھماکوں یا ایسا کرنے کی کوشش کے واقعات تواتر سے پیش آئے۔ ان میں سب سے قابل ذکر معروف رنگون ہوٹل میں ہوا دھماکا تھا، جس میں امریکی خاتون زخمی ہوئیں۔
برما میں قائم امریکی سفارت خانے نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ان واقعات کی ’’کسی مہذب معاشرے میں کوئی جگہ نہیں‘‘۔ سفارت خانے نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ برما کے متعلقہ ادارے ’’دہشت گردی کے واقعات‘‘ سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بم دھماکوں کے تناظر میں پولیس نے تین افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان دھماکوں میں اب تک تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔