عراق: بغداد میں مسجد کے باہر دھماکہ، چھ افراد ہلاک

فائل

حالیہ ہفتوں میں عراق میں شیعہ سنی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک مسجد کے باہر ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک عالمِ دین سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق دھماکہ بغداد کے ضلع الرشیدیہ کی مسجد کے باہر اس وقت ہوا جب نمازی جمعے کی نماز پڑھ کر باہر نکل رہے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک سنی عالمِ دین بھی شامل ہیں۔

دھماکے میں 31 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ ہفتوں میں عراق میں شیعہ سنی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور دونوں فرقوں کے ماننے والوں اور ان کی عبادت گاہوں پر حملوں کے کئی واقعات پیش آئے ہیں۔

گزشتہ جمعے کو بھی بغداد میں سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کی کئی مساجد کو بیک وقت بم حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 10 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق عراق میں اپریل کے مہینے میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں 700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جو جون 2008ء کے بعد سے کسی ایک ماہ میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔

عراق کے سنی مسلمان گزشتہ سال دسمبر سے حکومت کے خلاف ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں جس کے باعث ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔

مظاہرین عراق کے وزیرِاعظم نوری المالکی کی سربراہی میں قائم شیعہ حکومت پر ملک کی سنّی اقلیت کو دیوار سے لگانے اور انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہیں۔