برٹش پٹرولیم کے چیف ایکزیکٹیو ٹونی ہیوارڈ نے کہا ہے کہ وہ خلیج میکسیکو میں بڑے پیمانے پر تیل کے اخراج کی بنا پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
اتوار کے روز بی بی سی ٹیلی ویژن کےساتھ ایک انٹرویو میں مسٹر ہیوارڈ نے کہا کہ آئل کمپنی اس بڑے سانحے سے گذرنے کےبعدبحال ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلیج میکسیکو میں تباہ ہونے والے کنویں پر کیپ لگانے سے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خام تیل کے تقریباً 10 ہزار بیرل کا اخراج روک لیا گیاہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس طرح کا دوسرا نظام اس ہفتے نصب ہوجائے گا۔
برٹش پٹرولیم کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ تباہ ہونے والے کنویں سے روزانہ تقریباً19 ہزار بیرل تیل خارج ہورہاہے۔
20 اپریل کے حادثے کے بعد سے تیل کا اخراج شروع ہو ا ہے، اور اب تک بہہ جانے والے تیل کی مجموعی مقدار کے بارے میں مختلف اندازے قائم کیے گئے ہیں۔
صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ تیل کا اخراج مکمل طورپر اس وقت تک بند نہیں ہوگا جب تک برٹش پٹرولیم امدادی کنوؤں کی ڈرلنگ مکمل نہیں کرلیتی۔ توقع ہے کہ یہ کام اگست میں تکمیل کو پہنچ جائے گا۔
خلیج میکسیکو میں تیل کے بڑے پیمانے پر اخراج سے علاقے میں ماہی گیری کی صنعت ، آبی حیات اور پرندوں کو نقصان پہنچنے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔