برطانیہ کی تاریخ میں اِس واقعے کو' گائے فاکس ڈے' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، جس کا ذکر ملکی نظموں میں موجود ہے
برطانیہ میں ہر سال 5 نومبر کی رات آتش بازی کے مظاہرے میں آسمان پر رنگ ہی رنگ بکھر جاتے ہیں۔
پٹاخوں کی آواز تو کئی دن پہلے ہی سے سنائی دے رہی تھی، جگہ جگہ آگ بھی روشن کی جارہی تھی۔
آج ہی کے دن برطانوی شاہی سلطنت کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی سازش بے نقاب ہوئی اور اس سازش کے اہم کردار 'گائے فاکس' کو ہاوس آف پارلیمنٹ کے تہہ خانے سے پکڑا گیا،جسے بعد میں عبرت ناک سزائے موت دی گئی۔
برطانوی عوام نے شاہی خاندان سے اپنی محبت کا اظہارکرتے ہوئے گائے فاکس کے پتلے بنائے اور انھیں نذر آتش کیا۔
برطانیہ کی تاریخ میں اس واقعے کو' گائے فاکس ڈے' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جس کا ذکر ملکی نظموں میں کثرت سے موجود ہے۔
گائے فاکس کون تھا ؟ وہ کیا چاہتا تھا ؟
اُس کا شمارملکہ الزبتھ اول کے دور حکومت کے سیاست دانوں میں ہوتا تھا ۔ وہ ایک ماہر جنگجو مانا جاتا تھا۔ملکہ کا زمانہ اگرچہ کیتھولک پیروکاروں کے لیےبہت سخت تصور کیا جاتا تھا تاہم 1603ء میں ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد جیمس کے بادشاہ بنے سے انگلش کیتھولک کافی خوش تھے ، کیونکہ اس کی ماں بھی اسی فرقے سے تعلق رکھتی تھی۔
تاہم، بادشاہ جیمس نے ملکہ کے دور حکومت کے قوانین کو نہیں بدلا ۔اس دور میں رابرٹ کیٹسبے نے کچھ لوگوں کے ساتھ ملکر ایک منصوبہ بنایا کہ انھیں اپناحق طاقت کو استعمال کرکے ہی حاصل ہو سکتا ہے ۔
منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پارلیمنٹ 'ویسٹ منسٹر' لندن سے قریب ایک گھر کرایہ پرحاصل کیا گیا۔ پھر ایک سرنگ پارلیمنٹ تک کھودی گئی، جس کے ذریعے 36 بیرل گن پاوڈر تہہ خانے تک پہنچایا گیا ۔ 5 نومبر کا دن کاروائی کے لیےمنتخب کیا گیا۔ اس روز بادشاہ جیمس پارلیمنٹ کا افتتاح کرنےجارہے تھے۔ اس طرح، پارلیمنٹ کے اراکین کے ساتھ بادشاہت کا بھی خاتمہ ہو جاتا۔
اس منصوبے میں شامل کچھ لوگ اس حق میں نہیں تھے کہ بے گناہوں کی جا ن لی جائے۔
لہذا، ایک خفیہ خط بادشاہ کو ملا جس میں پانچ نومبر کو پارلیمنٹ جانے سے منع کیا گیا تھا۔غرض اس خط کو اہم جانتے ہوئے چھان بین شروع کی گئی تو پارلیمنٹ کی عمارت کے تہہ خانے سے36بیرل گن پاوڈربرآمد ہوا اور ساتھ ہی گائے فاکس کو بھی پکڑلیا گیا ،جو کہ اس وقت نگرانی کا کام انجام دے رہا تھا۔
اِس طرح، ایک مذموم سازش نا کام بنا دی گئی۔ گائے فاکس کو سخت سزا دینےکے بعد سات ساتھیوں سمیت قتل کر دیا گیا۔
برطانیہ میں اس دن کومنانے کا رواج1605 ءسے شروع ہوا ، اور آج 400 سال گزرنے کے باوجود لوگ گائے فاکس سے نفرت اور شاہی خاندان سے اپنی محبت کے اظہار میں اس دن کو مناتے ہیں۔
بچے گائے فاکس کا ماسک چہرے پر لگاتے ہیں ، گائے فاکس کا کپڑے یا پیپر سے بنا پتلا کو گلیوں میں لے کر گھومتے ہیں اور پیسے جمع کرتے ہیں، جس سے آتش بازی کا سامان خریدا جاتا ہے۔
بعد میں، پتلے کو نذرآتش کیا جاتا ہے۔ شہری انتظامیہ کی جانب سے بھی اس واقعہ کی یاد میں بڑے بڑے آتش بازی کے مظاہرے کئے جاتے ہیں۔
پٹاخوں کی آواز تو کئی دن پہلے ہی سے سنائی دے رہی تھی، جگہ جگہ آگ بھی روشن کی جارہی تھی۔
آج ہی کے دن برطانوی شاہی سلطنت کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی سازش بے نقاب ہوئی اور اس سازش کے اہم کردار 'گائے فاکس' کو ہاوس آف پارلیمنٹ کے تہہ خانے سے پکڑا گیا،جسے بعد میں عبرت ناک سزائے موت دی گئی۔
برطانوی عوام نے شاہی خاندان سے اپنی محبت کا اظہارکرتے ہوئے گائے فاکس کے پتلے بنائے اور انھیں نذر آتش کیا۔
برطانیہ کی تاریخ میں اس واقعے کو' گائے فاکس ڈے' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جس کا ذکر ملکی نظموں میں کثرت سے موجود ہے۔
گائے فاکس کون تھا ؟ وہ کیا چاہتا تھا ؟
اُس کا شمارملکہ الزبتھ اول کے دور حکومت کے سیاست دانوں میں ہوتا تھا ۔ وہ ایک ماہر جنگجو مانا جاتا تھا۔ملکہ کا زمانہ اگرچہ کیتھولک پیروکاروں کے لیےبہت سخت تصور کیا جاتا تھا تاہم 1603ء میں ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد جیمس کے بادشاہ بنے سے انگلش کیتھولک کافی خوش تھے ، کیونکہ اس کی ماں بھی اسی فرقے سے تعلق رکھتی تھی۔
تاہم، بادشاہ جیمس نے ملکہ کے دور حکومت کے قوانین کو نہیں بدلا ۔اس دور میں رابرٹ کیٹسبے نے کچھ لوگوں کے ساتھ ملکر ایک منصوبہ بنایا کہ انھیں اپناحق طاقت کو استعمال کرکے ہی حاصل ہو سکتا ہے ۔
منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پارلیمنٹ 'ویسٹ منسٹر' لندن سے قریب ایک گھر کرایہ پرحاصل کیا گیا۔ پھر ایک سرنگ پارلیمنٹ تک کھودی گئی، جس کے ذریعے 36 بیرل گن پاوڈر تہہ خانے تک پہنچایا گیا ۔ 5 نومبر کا دن کاروائی کے لیےمنتخب کیا گیا۔ اس روز بادشاہ جیمس پارلیمنٹ کا افتتاح کرنےجارہے تھے۔ اس طرح، پارلیمنٹ کے اراکین کے ساتھ بادشاہت کا بھی خاتمہ ہو جاتا۔
اس منصوبے میں شامل کچھ لوگ اس حق میں نہیں تھے کہ بے گناہوں کی جا ن لی جائے۔
لہذا، ایک خفیہ خط بادشاہ کو ملا جس میں پانچ نومبر کو پارلیمنٹ جانے سے منع کیا گیا تھا۔غرض اس خط کو اہم جانتے ہوئے چھان بین شروع کی گئی تو پارلیمنٹ کی عمارت کے تہہ خانے سے36بیرل گن پاوڈربرآمد ہوا اور ساتھ ہی گائے فاکس کو بھی پکڑلیا گیا ،جو کہ اس وقت نگرانی کا کام انجام دے رہا تھا۔
اِس طرح، ایک مذموم سازش نا کام بنا دی گئی۔ گائے فاکس کو سخت سزا دینےکے بعد سات ساتھیوں سمیت قتل کر دیا گیا۔
برطانیہ میں اس دن کومنانے کا رواج1605 ءسے شروع ہوا ، اور آج 400 سال گزرنے کے باوجود لوگ گائے فاکس سے نفرت اور شاہی خاندان سے اپنی محبت کے اظہار میں اس دن کو مناتے ہیں۔
بچے گائے فاکس کا ماسک چہرے پر لگاتے ہیں ، گائے فاکس کا کپڑے یا پیپر سے بنا پتلا کو گلیوں میں لے کر گھومتے ہیں اور پیسے جمع کرتے ہیں، جس سے آتش بازی کا سامان خریدا جاتا ہے۔
بعد میں، پتلے کو نذرآتش کیا جاتا ہے۔ شہری انتظامیہ کی جانب سے بھی اس واقعہ کی یاد میں بڑے بڑے آتش بازی کے مظاہرے کئے جاتے ہیں۔