|
ایک ایسے وقت میں جب اسرائیل پر حماس کے حملے کو 200 دن ہو چکے ہیں، مغربی سفارت کاروں نے منگل کو حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اپنے پاس زیر حراست باقی یرغمالوں کو رہا کرے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ 200 روز قبل حماس نے یہودیوں پر ہولوکاسٹ کے بعد سے مہلک ترین حملہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ۔" دو سو دن گزرنے کے بعد بھی یرغمال قید میں ہیں اور ان کے پیارے مسلسل ناقابل تصور آلام کا سامنا کر رہے ہیں ۔”
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بائر بوک نے کہا: “جب تک یرغمال آزاد نہیں ہوتے، ہم ہار نہیں مانیں گے۔ امن کا موقع تب ہی ملے گا جب وہ گھر آئیں گے ۔”
امریکہ نے پیر کو کہا تھا کہ حماس نے لڑائی کو روکنے، غزہ میں یرغمالوں کی رہائی، اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں شہریوں کے لئےانسانی امداد میں اضافے سے متعلق “میز پر موجود ایک انتہائی اہم تجویز“ سے اتفاق نہیں کیا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں اسرائیل نے مذاکرات میں حماس کے مطالبات پورے کرنے کےلیے کسی حد تک پیش رفت کی ہے، اور اس کے بعد حماس نے مطالبات میں تبدیلی کردی۔
ملر نے کہا کہ “ کوئی معاہدہ طے کرنے میں دونوں فریقوں کی رضامندی ضروری ہوتی ہے اور اس وقت حماس نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ معاہدہ نہیں چاہتے۔‘‘
SEE ALSO: اسرائیل وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ جنگ بندی کے نئے مذاکرات کی منظوری دے دیجنوبی غزہ میں اسرائیلی حملے
اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ اس کی فورسز نے رات بھر فضائی حملے کیے جن سے جنوبی غزہ کی پٹی میں حماس کے راکٹ لانچنگ کے دو اڈے تباہ ہو گئے۔
فوج نے کہا کہ اس کی زمینی فورسز نے وسطی غزہ میں بھی کارروائیاں جاری رکھیں، جبکہ فضائی حملوں میں غزہ بھر میں درجنوں عسکریت پسند ہلاک ہوئے ۔
منگل کو فوج نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر حملوں کے ایک سلسلے میں حزب اللہ کے کم از کم دو جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا۔ اس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک سڑک پر ایک کار کو دھماکے سے اڑتے ہوئے دکھایا گیاہے۔
دوسری طرف لبنان کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ عدلو ن کے علاقے میں ایک کار پر بظاہر ایک اسرائیلی حملے میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوا۔
SEE ALSO: مغربی کنارے میں مبینہ زیادتیاں، اسرائیلی فوجی یونٹ پر امریکی پابندیوں کا امکانحماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں تقریباً 1,200 لوگ ہلاک اور 250 کو یرغمال بنایا گیا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے پاس اب بھی تقریباً 100 قیدیاور 30 سے زیادہ کی باقیات ہیں۔
اسرائیل نے رد عمل میں ،ایک فوجی مہم شروع کی ،جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد حماس کا خاتمہ اور یہ یقینی بنانا ہے کہ امریکہ کا نامزد شدہ دہشت گرد گروپ مستقبل میں کوئی حملہ نہ کر سکے۔
اسرائیل کی فوجی مہم میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق،کم از کم 34,183 فلسطینی ہلاک اور 77,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں دو تہائی خواتین اور بچے ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد اے پی ، اے ایف پی اور رائٹرز سے لیا گیا ہے