اجلاس میں 2014ء کے اختتام پر افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء، افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان اور دیگر متحارب گروہوں سے مذاکرات پر غور کیا گیا۔
افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان، برطانیہ اور افغانستان کا سہ فریقی سربراہ اجلاس پیر کو ہوا۔
ان اہم مذاکرات میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری ان کے افغان ہم منصب حامد کرزئی اور برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے شرکت کی۔
تین ملکوں کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے پہلے بھی تین دور ہو چکے ہیں لیکن برطانیہ میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان اور افغانستان کی عسکری قیادت اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔
اس اجلاس میں 2014ء کے اختتام پر افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء، افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان اور دیگر متحارب گروہوں سے مذاکرات پر غور کیا گیا۔
باضابطہ بات چیت سے قبل اتوار کی شب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے عشائیے پر تینوں ملکوں کے رہنماؤں نے بات چیت کی تھی۔
اس سے قبل سہ فریقی مذاکرات کے دو دور گذشتہ سال جولائی میں کابل اور ستمبر میں نیویارک میں ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں قانون سازوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ہونے والے مذاکرات میں افغانستان میں امن و مفاہمت میں اسلام آباد کے کردار پر خصوصی توجہ رہی تھی۔
پاکستانی سینیٹ میں خارجہ اُمور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر حاجی عدیل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس اجلاس میں پاک افغانستان دو طرفہ تعلقات خاص طور پر ’سرحدی امور‘ بھی موضوع بحث رہیں گے۔
گزشتہ ہفتے افغانستان کے وزیر دفاع بسم اللہ خان محمدی نے پاکستان کے دورے کے دوران صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی تھی۔
ان اہم مذاکرات میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری ان کے افغان ہم منصب حامد کرزئی اور برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے شرکت کی۔
تین ملکوں کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے پہلے بھی تین دور ہو چکے ہیں لیکن برطانیہ میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان اور افغانستان کی عسکری قیادت اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔
اس اجلاس میں 2014ء کے اختتام پر افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء، افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان اور دیگر متحارب گروہوں سے مذاکرات پر غور کیا گیا۔
باضابطہ بات چیت سے قبل اتوار کی شب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے عشائیے پر تینوں ملکوں کے رہنماؤں نے بات چیت کی تھی۔
اس سے قبل سہ فریقی مذاکرات کے دو دور گذشتہ سال جولائی میں کابل اور ستمبر میں نیویارک میں ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں قانون سازوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ہونے والے مذاکرات میں افغانستان میں امن و مفاہمت میں اسلام آباد کے کردار پر خصوصی توجہ رہی تھی۔
پاکستانی سینیٹ میں خارجہ اُمور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر حاجی عدیل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس اجلاس میں پاک افغانستان دو طرفہ تعلقات خاص طور پر ’سرحدی امور‘ بھی موضوع بحث رہیں گے۔
گزشتہ ہفتے افغانستان کے وزیر دفاع بسم اللہ خان محمدی نے پاکستان کے دورے کے دوران صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی تھی۔