سعودی عرب میں رمضان کا چاند اتوار کی شب نظر آنے کے بعد دنیا بھر میں لاکھوں مسلمان پیر سے رمضان کے مقدس مہینے کا آغاز کر رہے ہیں۔
دنیا کے بیشتر ملکوں کے مسلمانوں کی طرح برطانیہ میں بسنے والی تقریبا تیس لاکھ مسلمان آبادی بھی آج سے رمضان المبارک کا اہتمام کر رہی ہے۔
دارالحکومت لندن کی مرکزی مسجد سینٹرل ماسک ٹرسٹ یا ریجنٹ پارک مسجد کی طرف سے اتوار کو جاری ہونے والے اعلان کے مطابق 6 جون بروز پیر برطانیہ میں پہلا روزہ ہو گا۔
اس مقدس مہینے کے آغاز پر ریجنٹ پارک مسجد کی طرف سے دنیا بھر کے مسلمانوں اور برطانیہ میں آباد مسلم برادری کو رمضان المبارک کی مبارکباد پیش کی گئی ہے۔
مسجد کی طرف سے ماہ صیام کے جو نظام الاوقات جاری کئے گئے ہیں اس سے پتا چلتا ہے کہ لندن میں روزوں کا دورانیہ لگ بھگ ساڑھے اٹھارہ گھنٹے ہو گا۔
سحری اور افطاری کے ٹائم ٹیبل کے مطابق لندن میں پیر کو فجر کی اذان مقامی وقت کے مطابق 2 بجکر 46 منٹ پر ہو گی جس کے ساتھ ہی روزے کا آغاز ہو جائے گا جبکہ اذان مغرب اور افطار شام 9 بجکر 17 منٹ پر ہو گی۔
اتوار کی شب ملک بھر کی بیشتر مساجد میں تراویح کا اہتمام کیا گیا ہے۔ لندن کی مرکزی مسجد میں عشاء کی نماز کے فوراً بعد تراویح پڑھائی جائے گی جبکہ ملک کے طول و عرض میں تراویح کے اوقات گیارہ یا ساڑھے گیارہ بجے ہیں۔
برطانیہ میں روزے لمبے ہوں گے
قمری سال کے نویں مہینے رمضان کی موسم گرما میں آمد کے ساتھ ہی دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح برطانیہ میں بھی روزے لمبے ہوں گے۔
یہ مہینہ چونکہ قمری سال کے ساتھ منسلک ہے، جو ہر سال تقریباً گیارہ دن پیچھے چلتا ہے اسی طرح موسمی حالات کے باعث بھی دنیا بھر میں جگہ جگہ رمضان کا آغاز مختلف دنوں میں ہوتا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے مقابلےمیں برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں جون کے مہینے میں دن کے اوقات لمبے ہیں، اس لیے یورپی ملکوں میں رمضان کے روزوں کا دورانیہ طویل ترین ہو گا۔
برطانوی دارالحکومت لندن اور ملک کے جنوبی علاقوں کے مقابلے میں شمالی حصوں میں رہنے والی مسلم کمیونٹی اس سال بھی طویل ترین روزوں کا مشاہدہ کرے گی جہاں 19 گھنٹے سے زیادہ طویل روزہ رکھا جائے گا۔
ملک کے شمالی علاقے یورک شائر کاؤنٹی، لیڈز، مانچسٹر، بریڈ فورڈ، اسکاٹ لینڈ، گلاسگو، ایڈنبرا، آئرلینڈ اور بیل فاسٹ میں رہنے والے مسلمانوں کے لیے اس ماہ صیام میں افطار اور عشاء و تراویح اور نماز فجر کے درمیان انتہائی قلیل وقت بچے گا۔
یورک شائر میں شیفلڈ کی مساجد کے ماہ صیام کے اوقات کار کے مطابق اتوار رات 2 بجکر 20 منٹ پر سحری اختتام پذیر ہو جائے گی اور 9 بجکر 35 منٹ پر پہلا روزہ کھولا جائے گا جبکہ روزوں کے ساتھ ساتھ افطار کے وقت میں مزید اضافہ ہو گا اور سحری کا وقت پیچھے چلا جائے گا۔
اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک رمضان کے روزے کی افطاری کا تعلق چونکہ غروب آفتاب کے ساتھ ہوتا ہے لہٰذا یورپ کے شمالی خطے میں بسنے والی مسلم کمیونٹی موسم گرما کے روزوں میں سحر و افطار کے حوالے سے مشکلات کا شکار رہتی ہے۔
خاص طور پر قطب شمالی میں جہاں جون کے مہینے میں سورج دن کے چوبیس گھنٹے چمکتا ہے ایسے میں افطار کے وقت کا تعین مشکل ہو جاتا ہے۔ ان علاقوں میں رہنے والے مسلمان سب سے طویل روزوں کا مشاہدہ کرتے ہیں۔
برطانیہ میں اگرچہ زیادہ تر مسالک سعودی عرب کی پیروی کرتے ہیں اور وہیں کی رویت کے مطابق رمضان کا آغاز کرتے ہیں لیکن بعض مکاتب فکر کا کہنا ہے کہ اپنے ملک یا شہر میں رمضان کا چاند دیکھنے کے بعد ہی روزوں کا آغاز کیا جائے۔
ان اختلافی نظریات کی وجہ سے اس سال بھی برطانیہ میں رمضان کا آغاز دو مخلتف دنوں میں کیا جا رہا ہے تاہم برطانیہ میں عرب ممالک کے باشندوں کی بھاری اکثریت آباد ہے جو سالہا سال سے سعودی عرب کے ساتھ ہی روزوں کا آغاز کرتی ہے۔