برطانیہ نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار افراد کو بغیر فرد جرم عائد کیے حراست میں رکھنے کی میعاد کم کر کے 14 دن مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے وزیر ڈیمیئن گرین نے کہا ہے کہ نیا قانون منگل سے نافذ العمل ہو گا۔ تاہم اُنھوں نے بتایا کہ حکام غیر معمولی صورت حال میں مشتبہ افراد کو زیادہ عرصے کے لیے حراست میں رکھنے سے متعلق ایک الگ ہنگامی قانون کا مسودہ بھی تیار کریں گے۔
گرین کے مطابق سیکرٹری داخلہ ٹیریسا مے آئندہ ہفتے پارلیمان کو انسداد دہشت گردی سے متعلق اقدامات کا حکومتی جائزہ بھی پیش کریں گی۔
2005ء میں لندن کے ریل کے نظام پر متعدد دہشت گرد حملوں کے بعد اُس وقت کی حکومت نے ایک قانون متعارف کرایا تھا جس کے تحت مشتبہ افراد کو بغیر فرد جرم عائد کیے 28 دن تک حراست میں رکھنے کی اجازت ہے۔
انسانی حقوق کی علم بردار تنظیموں سمیت بعض حلقے اس دہشت گردی ایکٹ 2006ء کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔