یوجین نے اسی سال ہارورڈ یونیورسٹی کی سب سے کم عمر ترین طالبہ کی حیثیت سے سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر کے عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔
لندن —
لیسٹر یونیوسٹی کے شعبئہ سیاست میں زیر تعلیم پندرہ سالہ طالبہ یوجینی ڈی سلوا کو برطانیہ کی سب سے کم عمر ترین پی ایچ ڈی کی طالبہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔
یوجین نے اسی سال ہارورڈ یونیورسٹی کی سب سے کم عمر ترین طالبہ کی حیثیت سے سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر کے عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔
لیسٹر یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی نژاد سری لنکن طالبہ ایسٹ ٹئینسی کی رہائشی ہیں اور فاصلاتی تعلیم کے پروگرام کے تحت لیسٹر یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کا اراداہ رکھتی ہیں۔
یونیورسٹی سے منسلک پروفیسر مارک نے کہا ہے کہ یوجینی کا انٹرویو بذریعہ اسکائپ کیا گیا اور انھیں یوجینی کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے بلکہ تعلیمی قابلیت کے لحاظ سے انہیں کسی قسم کی مراعات نہیں دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹریٹ کے 3 سال سے 6 سالہ کورس کے دوران امتحانات کے سلسلے میں یوجینی کو برطانیہ آنا پڑسکتا ہے۔
یوجینی ڈی سلوا 15 مئی 2014ء کو ہارورڈ یونیورسٹی سے انٹیلی جنس کے شعبے میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے اور ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے والی کم عمر ترین امریکی طالبہ بن گئی ہیں۔
یوجینی نے 13 برس کی عمر میں امریکی یونیورسٹی ہارورڈ میں ماسٹرز سطح کے دو کورس لبرل آرٹس اور لیگل اسٹڈیز میں داخلہ حاصل کیا تھا۔ یوجین اپنا دوسرا ماسٹرز کا کورس بھی اسی سال اگست میں مکمل کر لیں گی۔
یوجینی کی پروفائل کے مطابق ان کی والدہ مانچسٹر سے تعلق رکھتی تھیں لیکن والدین کی علحیدگی کے بعد یوجینی اپنے والد کے ساتھ 2004ء میں امریکہ منتقل ہو گئی۔ ان کے والد ایک کمیونٹی کالج میں فزکس اور کیمسٹری کے پروفیسر ہیں۔
اخبار 'ٹائمز' سے بات کرتے ہوئے مسٹر ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ انھیں اپنی بیٹی کی صلاحیتوں کا بچپن سے اندازہ تھا سی لیے انھوں نے اس کی تعلیم پر خاص توجہ مرکوز رکھی۔
یوجینی نے سات برس کی عمر میں 'جان ہاپکنس یونیورسٹی' کے ایک ریاضی ٹیلنٹ میں حصہ لیا اور مقابلہ جیت لیا۔ نو سال کی عمر میں یوجین نے ہائی اسکول میں داخلہ لیا اور صرف گیارہ سال میں ہائی اسکول ڈپلومہ حاصل کیا جس کے بعد یوجینی نے ایک امریکی فوجی کالج (اے ایم یو) میں انٹیلی جنس ریسرچ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور صرف پندرہ برس کی عمر میں امریکی یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے والی دنیا کی کم عمر طالبہ کہلائی۔
یوجینی غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی اپنی یم عصر بچوں سے آگے نظر آتی ہیں۔ وہ بہت اچھا پیانو بجا سکتی ہے جبکہ انہیں فٹ بال کھیلنے میں بھی مہارت حاصل ہے اور فٹ بال کی کوچ بھی ہے۔ یوجینی بطور ماڈل بھی اپنے کیریئر کا آغاز کر چکی ہے۔ ان کامیابیوں کے ساتھ ساتھ یوجینی امریکی فوجی کالج میں طالب علموں کی سفیر کے طور پر بھی فرائض انجام دیتی ہے۔
یوجینی طالب علموں کی ایک تحقیقی نصابی کتاب کی شریک مصنفہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ یوجینی ڈی سلوا نے بچوں کے لیے دو کتا بیں لکھی ہیں اور اگلے پانچ برسوں میں ایک ناول لکھنے کی بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یوجینی ڈی سلوا کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کی سیکریٹری آف ڈیفنس بننا چاہتی ہے اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ یوجینی سے جب اس کی کم عمری میں پی ایچ ڈی کرنے کے حوالے سے لوگوں کے ردعمل کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ لوگ عام طور پر اس بات پر یقین نہیں کرتے ہیں یا پھر بہت حیرت کا اظہار کرتے ہیں۔
یوجین نے اسی سال ہارورڈ یونیورسٹی کی سب سے کم عمر ترین طالبہ کی حیثیت سے سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر کے عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔
لیسٹر یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی نژاد سری لنکن طالبہ ایسٹ ٹئینسی کی رہائشی ہیں اور فاصلاتی تعلیم کے پروگرام کے تحت لیسٹر یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کا اراداہ رکھتی ہیں۔
یونیورسٹی سے منسلک پروفیسر مارک نے کہا ہے کہ یوجینی کا انٹرویو بذریعہ اسکائپ کیا گیا اور انھیں یوجینی کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے بلکہ تعلیمی قابلیت کے لحاظ سے انہیں کسی قسم کی مراعات نہیں دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹریٹ کے 3 سال سے 6 سالہ کورس کے دوران امتحانات کے سلسلے میں یوجینی کو برطانیہ آنا پڑسکتا ہے۔
یوجینی ڈی سلوا 15 مئی 2014ء کو ہارورڈ یونیورسٹی سے انٹیلی جنس کے شعبے میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے اور ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے والی کم عمر ترین امریکی طالبہ بن گئی ہیں۔
یوجینی نے 13 برس کی عمر میں امریکی یونیورسٹی ہارورڈ میں ماسٹرز سطح کے دو کورس لبرل آرٹس اور لیگل اسٹڈیز میں داخلہ حاصل کیا تھا۔ یوجین اپنا دوسرا ماسٹرز کا کورس بھی اسی سال اگست میں مکمل کر لیں گی۔
یوجینی کی پروفائل کے مطابق ان کی والدہ مانچسٹر سے تعلق رکھتی تھیں لیکن والدین کی علحیدگی کے بعد یوجینی اپنے والد کے ساتھ 2004ء میں امریکہ منتقل ہو گئی۔ ان کے والد ایک کمیونٹی کالج میں فزکس اور کیمسٹری کے پروفیسر ہیں۔
اخبار 'ٹائمز' سے بات کرتے ہوئے مسٹر ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ انھیں اپنی بیٹی کی صلاحیتوں کا بچپن سے اندازہ تھا سی لیے انھوں نے اس کی تعلیم پر خاص توجہ مرکوز رکھی۔
یوجینی نے سات برس کی عمر میں 'جان ہاپکنس یونیورسٹی' کے ایک ریاضی ٹیلنٹ میں حصہ لیا اور مقابلہ جیت لیا۔ نو سال کی عمر میں یوجین نے ہائی اسکول میں داخلہ لیا اور صرف گیارہ سال میں ہائی اسکول ڈپلومہ حاصل کیا جس کے بعد یوجینی نے ایک امریکی فوجی کالج (اے ایم یو) میں انٹیلی جنس ریسرچ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور صرف پندرہ برس کی عمر میں امریکی یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے والی دنیا کی کم عمر طالبہ کہلائی۔
یوجینی غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی اپنی یم عصر بچوں سے آگے نظر آتی ہیں۔ وہ بہت اچھا پیانو بجا سکتی ہے جبکہ انہیں فٹ بال کھیلنے میں بھی مہارت حاصل ہے اور فٹ بال کی کوچ بھی ہے۔ یوجینی بطور ماڈل بھی اپنے کیریئر کا آغاز کر چکی ہے۔ ان کامیابیوں کے ساتھ ساتھ یوجینی امریکی فوجی کالج میں طالب علموں کی سفیر کے طور پر بھی فرائض انجام دیتی ہے۔
یوجینی طالب علموں کی ایک تحقیقی نصابی کتاب کی شریک مصنفہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ یوجینی ڈی سلوا نے بچوں کے لیے دو کتا بیں لکھی ہیں اور اگلے پانچ برسوں میں ایک ناول لکھنے کی بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یوجینی ڈی سلوا کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کی سیکریٹری آف ڈیفنس بننا چاہتی ہے اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ یوجینی سے جب اس کی کم عمری میں پی ایچ ڈی کرنے کے حوالے سے لوگوں کے ردعمل کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ لوگ عام طور پر اس بات پر یقین نہیں کرتے ہیں یا پھر بہت حیرت کا اظہار کرتے ہیں۔