صوبہٴسندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد میں منگل کی سہ پہر رہائشی عمارت زمین بوس ہوجانے سے مرنے والوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔ مرنے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
واقعہ شہر کے گنجان آباد علاقے چوڑی پاڑہ میں پیش آیا جہاں اچانک تین منزلہ عمارت منہدم ہوگئی، جس کا ملبہ برابر میں واقع ایک مکان پر گرا جس سے وہ بھی بری طرح تباہ ہوگیا۔ اس کے نتیجے میں دو درجن سے زائد افراد ملبے تلے دب گئے۔
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نواز سوہو نے میڈیا کو بتایا کہ عمارت کا اوپری حصہ رہائشی جبکہ نچلا تجارتی مقاصد کے لئے استعمال ہورہا تھا جہاں بھٹی پر چوڑیاں بنائی جاتی تھیں۔
عمارت قدیم اور کمزور تھی اور اچانک زمین بوس ہوگئی۔ملبہ برابر والے جس مکان پر گرا وہاں بھی چوڑیوں کا کارخانہ تھا اور دونوں جگہوں پر متعدد مزدور کام کررہے تھے اسی لئے جانی نقصان زیادہ ہوا۔
واقعے کے اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں جنہوں نے کافی جدوجہد کے بعد ایک درجن سے زیادہ افراد کو ملبے کے ڈھیر سے نکال کر اسپتال منتقل کیا۔
مرنے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جبکہ ملبے کے نیچے سے مزید افراد کے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں جس کے سبب اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
ریسکیو ٹیموں میں رینجرز، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، حیدرآباد میونسپل کارپوریشن، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر امدادی ادارے شامل ہیں۔