کیلی فورنیا میں حکام نے پیر کے روز ان تباہ کن بارشوں کے دوران ہونے والے نقصانات کے اعداد و شمار اکھٹے کرنے شروع کیے جن میں کم ازکم 19 افراد ہلاک ہوئے، درجنوں مکانات بہہ گئے اور ہزاروں لوگوں کا اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔
ریاست کیلی فورنیا کے لیے موسمیات کے ماہرین نے پیر کے روز بارش میں وقفے کی پیش گوئی کی ہے۔ لیکن موسمیات کے ماہرین نے کہا ہے کہ تین ہفتوں کی بارشوں اور برفباری کے بعدمٹی اور پتھر کے تودے پھسلنے کا امکان موجود ہے۔ لاس اینجلس اور کئی دوسری کاونٹیز میں مقامی اور ریاستی سطح پر کیے گئے ہنگامی اعلانات پر عمل درآمد جاری ہے۔
موسمیا ت کے قومی مرکز نے اطلاع دی کہ پیر کی صبح سان فرانسسکو سے لے کر وسطی کیلی فورنیا تک بارشوں کے چھوٹے چھوٹے طوفانوں کا سلسلہ جاری رہا ۔ اور سیراس کے پہاڑی دامن میں چند انچ برف پڑی ۔
SEE ALSO: امریکہ کے لیے 2022 ماحولیاتی آفات کا تیسرا مہنگا ترین سال ثابت ہواپیر کی صبح ریاست میری لینڈ کے کالج پارک میں قائم موسمیاتی پیش گوئی کے مرکز نیشنل ویدر سروس کے ایک ماہر موسمیات ولیم چرچل نے کہا کہ طوفانی بارشوں کا یہ سلسلہ اب اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے۔
صد ر جو بائیڈن نے ہفتے کو طوفانوں سے سب سے زیادہ متاثرہ کاونٹیز، مرسیڈ ، سیکرا مینٹو اور سانتا کروز میں صورت حال کو معمول پر لانے کی کوششوں میں مدد کے لیے وفاقی فنڈنگ مہیا کرنے کا اعلان کیا جس کی درخواست ریاست کیلی فورنیا کی جانب سےکی گئی تھی۔
شدید بارشوں کے باعث 26 دسمبر سے کیلی فورنیا کے دریاؤں میں طغیانی آئی ہوئی ہے ۔ چرچل کا کہنا تھا کہ منگل اور بدھ کو بارش میں وقفے کے بعد شمالی اور وسطی کیلی فورنیا اور اس کے بعد جنوبی کیلی فورنیا میں ایک کم قوت کا طوفان متوقع ہے جس کے بعد ریاست کے زیادہ تر حصے میں سورج چمکے گا اور کم از کم دس دن تک موسم خشک اور سرد رہے گا۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے ۔