کمبوڈیا کے وزیر خزانہ کے دستخط شدہ ایک خط میں حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ بے دخل ہونے والے دیہاتیوں کے معاون کے طور پر کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔
وزیراعظم ہن سین کے نام 17 جون کو لکھا گیا یہ خط وائس آف امریکہ کی کھیمر سروس کو ملا جس میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ حکومت غیرسرکاری تنظیموں کے کام کرنے کی ’’اہلیت کو غیر موثر‘‘ قرار دے۔
خط میں کہا کہ گیا کہ ان تنظیموں کا بنیادی مقصد کمبوڈیا ریلوے کے اس منصوبے کو رکوانا ہے جس ذریعے ملک کے جنوب مشرقی ایشیا اور چین تک رابطہ ہو سکے گا۔
وزیر خزانہ کے خط میں ایشیائی ترقیاتی بینک ’اے ڈی بی پی‘ کے ایک مشیر جو ریلوے کے اس 14 کروڑ ساٹھ لاکھ کی لاگت کے منصوبے کا حامی ہے نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف فوری اقدامات کرے۔ لیکن ایشیائی ترقیاتی بینک کے اس مشیر کا نام نہیں بتایا گیا ہے۔
تاہم بینک کے ترجمان نے جرمن خبر رساں ادارے ’ڈی پی اے‘ کو بتایا ہے کہ اس معاملے کی تحقیق کے بعد بینک کے مشیر کے خلاف قانون کسی بھی اقدام میں ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔
بینک نے وائس آف امریکہ سے کہا ہے کہ اُن دیہاتیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے جو ریلوے کے اس منصوبے کے باعث بے گھر ہوئے۔