دنیا بھر میں سائنس داں کینسر کے علاج کے نئے طریقے دریافت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بہت سے طبی ماہرین اِس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ متوازن غذا اور مناسب لائف اسٹائل اپنانے سےخود کو کئی بیماریوں سے بچایا جا سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی کے علاوہ کھانے پینے کی خراب عادتیں، ورزش کی کمی، موٹاپا اور ہر وقت کی پریشانی سرطان کے علاوہ دیگر کئی بیماریوں کے خاص عوامل میں شامل ہیں۔
ہیوسٹن کے’ ایم ڈی اینڈرسن کینسر کلینک‘ کی تجربہ گاہ میں ایک ریسرچر، بھارت اگروال مختلف مصالحوں مثلاً ہلدی کو بطور دوا کے استعمال کرنے پر تحقیق کر رہے ہیں۔
اگروال کہتے ہیں کہ کھانے پینے کی اشیاٴکی تیاری میں عام استعمال ہونے والا ہلدی پاؤڈر کینسر سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اُن کے مطابق، دیگر تحقیقات کاروں کے مطالعے سے بھی ثابت ہوا ہے کہ کئی مصالحے کینسر کی رسولیوں کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اُن کے الفاظ میں ’گذشتہ سال صرف ہلدی پر کم از کم چھ دفعہ کلینیکل تجربے ہوئے ہیں۔ ہلدی کی 100ملی گرام کی انتہائی کم مقدار بھی لوگوں میں انفلیمٹری خلیوں کو کم کرتا ہے اور یہ تجربےچوہوں یا کسی اور چیز پر نہیں کیے گئے ہیں‘۔
تاہم، اگروال کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہلدی اور نہ ہی دوسری خوراک کینسر کو ختم کرتی ہے، بلکہ وہ متوازن غذا ، بہتر لائف اسٹائل اور قدرتی خوراک کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔
بھارت اگروال کا خیال ہے کہ جینیاتی عوامل پر مہنگی تحقیق کی بجائے مصالحوں اور کھانے پینے کی دیگر اشیاٴ میں موجود کیمیاوی مواد پر تحقیق کرنے سے سرطان کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اُن کے الفاظ میں: ’اِن جینز نے ہمارے ساتھ رہنا ہے۔ ابھی تک اِس کا علاج ہمارے پاس نہیں ہے۔ تاہم، اِس پر بہت زیادہ رقم خرچ ہو رہی ہے‘۔
اگروال کا کہنا ہے کہ ہلدی جیسے مصالحے قدیم زمانے سے ہی صحت کے لیے مفید خیال کیے جاتے ہیں۔ اُن کے بقول، ’اِس قدرتی مرکب کی کئی خصوصیات ہیں اور اِس کو سینکڑوں برسوں سے استعمال کیا جارہا ہے اور یہ بہت زیادہ سستی بھی ہے‘۔
طبی ماہرین کا خیال ہے کہ ایسے حالات میں جب امریکہ سمیت دنیا بھر کومعاشی بدحالی کا سامنا ہے مختلف بیماریوں کے ارزاں اور آسان طریقٴ علاج دریافت کرنا انتہائی اہم ہے۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: