فرانس کے ساحلی شہر کان میں 72 ویں سالانہ فلمی میلے کا آغاز ہو گیا ہے۔ دنیا بھر کے فلمی ستاروں کی کہکشاں میلے میں شریک ہے۔
کان کا فلمی میلہ اپنے اندر ایک ایسی دلکشی رکھتا ہے کہ لوگ سارا سال اس کا انتظار کرتے ہیں۔ ستاروں اور پرستاروں کے لیے اس فیسٹیول میں شرکت ایک اعزاز ہے۔
فلمی ستاروں کا جدید لباس، رنگ برنگی روشنیاں اور نئی فلموں کی اسکریننگ اس فیسٹیول کی خاصیت ہے۔
اس سال ’کان فلم فیسٹیول‘ کا آغاز جم جرموش کی فلم ’دی ڈیڈ ڈونٹ ڈائی‘ کے پریمیئر شو سے ہوا ہے، جس کے لیے منگل کی رات ریڈ کارپٹ سجا، جس میں بل مورے، ایڈم ڈرائیور اور سلینا گومز نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
جیویئر برڈیم، ایلے فیننگ، ٹلڈا سوئنٹن سمیت ریڈ کارپٹ میں شریک تمام بڑے فن کاروں کے ملبوسات قابل رشک تھے۔ کسی نے گلابی رنگ کا گاؤن پہنا تو کسی نے دلکش طرز کی کیپ لگائی ہوئی تھی۔ چمکتی دمکتی ڈریسنگ اور اس پر گلیمر کی آمیزش نے محفل کو چار چاند لگا دیے۔
تقریب اس بار بھی نیٹ فلکس سے براہِ راست دکھائی گئی۔ لائیو اسٹریمنگ کے تمام اختیارات صرف نیٹ فلکس کے پاس ہی تھے۔
تقریب کے میزبان ایڈورڈ بیئر تھے جب کہ افتتاحی تقریب کے مقررین میں جیوری کے صدر اور آسکر ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر آلے ہاندرو گونزلیز بھی شامل تھے۔
فیسٹیول کے دوران اس بار کچھ نئے غیر ملکی ڈائریکٹرز کی فلمیں بھی نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی، جن میں ڈائریکٹر پیڈرو کی ’پین اینڈ گلوری‘، بیلجیم سے تعلق رکھنے والے ڈائریکٹر برادران جین پیرے اور لک ڈارڈنے کی ’دی ینگ احمد‘ اور فرانسیسی ڈائریکٹر ارنانڈ ڈیسپلیچین کی ’او مرسی‘ شامل ہیں۔
فیسٹیول میں اس بار 15 خواتین ڈائریکٹرز کی فلمیں دکھائی جائیں گی۔ کان پر حالیہ برسوں کے دوران یہ دباؤ رہا ہے کہ اس میں خواتین ڈائریکٹرز کی بھی زیادہ سے زیادہ فلمیں دکھائی جانی چاہئیں۔
اس سلسلے میں فیسیٹول کے ڈائریکٹر تھییری فری موکس نے گزشتہ پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ فیسٹیول میں خواتین ڈائریکٹرز کی فلموں کو زیادہ تر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فیسٹیول کبھی بھی صنفی امتیاز نہیں برتتا۔
اس فیسیٹول میں مزید جن فلموں کو خاص طور پر جگہ دی گئی ہے ان میں لٹل جو، سوری وی مسڈ یو، اٹلانٹکس، راکٹ مین، ڈیاگو میرا ڈونا، ٹو اولڈ ٹو ڈائی ینگ، پیراڈائز اور ونس اپون اے ٹائم ان بالی ووڈ فلموں میں شامل ہیں۔