انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے پیچھے کھڑے ہیں، نگراں وزیرِ اطلاعات

PAKISTAN-ELECTION/

پاکستان کی نگراں حکومت کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات نہیں ہوسکتے۔ کمیشن کے اس فیصلے کو کسی آئینی ادارے نے مسترد نہیں کیا اور ذمہ دار حکومت کے ناطے ہم آئینی ادارے الیکشن کمیشن کے پیچھے کھڑے ہیں۔

نگراں وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے وائس آف امریکہ کے اسلام آباد بیورو آفس کے دورے کے موقع پر دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ حلقہ بندیوں کا فیصلہ نگران حکومت نے نہیں بلکہ گزشتہ منتخب حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کیا تھا اور الیکشن کمیشن آئین و قانون کے مطابق جب مناسب سمجھے گا انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔

پاکستان کے آئین کے مطابق اسمبلی کی مدت مکمل ہونے سے قبل تحلیل کی صورت میں 90 روز میں انتخابات کرانا لازم ہے۔ اس لحاظ سے نو اگست کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد آئین کے مطابق اکتوبر کے وسط تک انتخابات ہونا ہیں۔

تاہم الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ انتخابات سے قبل نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں لازم ہیں جس کے لیے چار ماہ کا وقت درکار ہوگا لہذا عام انتخابات کا انعقاد 90 روز میں ممکن نہیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

'محدود مدت اور اختیار میں عوام کے لیے جو کرسکے وہ کریں گے'

مرتضی سولنگی کہتے ہیں کہ انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے مکمل نظام الاوقات بتا دیا ہے۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق انتخابی مہم کے لیے 54 دن درکار ہوتے ہیں اور حلقہ بندیوں کے بعد انتخابی مہم کے وقت کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔

ان کے بقول، "مجھے الیکشن کمیشن کی اہلیت پر یقین ہے اور اس بات کا بھی یقین ہے کہ وہ آئین و قانون کے مطابق جب مناسب ہوگا انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دے گا۔"

سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات 90 روز میں کرانے کے سوال پر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ اعتراض کرنا سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے جس کا وہ اظہار کررہے ہیں اور وہ اس جمہوری حق کے حوالے سے کوئی رائے نہیں دینا چاہتے۔

نگران حکومت کی مدت کو طول دینے کے لیے انتخابات میں تاخیر کی قیاس آرائیوں سے متعلق سوال پر نگراں وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ وہ کسی قیاس آرائی پر قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتے۔

بجلی کے بلوں میں اضافے اور عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذمہ دار حکومت ہونے کے ناطے جو بھی محدود مدت اور اختیار حاصل ہیں اس میں رہتے ہوئے عوام کو سہولت دینے کا ہر اقدام اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کرکے گئی ہے نگراں حکومت اس پر عمل کرنے کی پابند ہے اور وزارتِ خزانہ اس حوالے سے عالمی ادارے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔