امریکی قیدی کی رہائی کے لیے سابق صدر شمالی کوریا جائیں گے

امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر آئندہ چند روز میں شمالی کوریا جاکر وہاں قید ایک امریکی شہری کی رہائی کے لیے کوشش کریں گے۔

ایجالون ماہلی گومز(فائل فوٹو)

فارن پالیسی میگزین میں سابق صدر کے اس منصوبے سے متعلق آگاہی رکھنے والے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مسٹر کارٹر یہ دورہ ایک عام شہری کے طور پر کررہے ہیں۔

شمالی کوریا کی پولیس نے رواں سال جنوری میں بوسٹن سے تعلق رکھنے والے ایک امریکی شہری ایجالون ماہلی گومزکو چین سے غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ گومز کو آٹھ سال قید اور سات لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی نے گذشتہ ماہ خبر دی تھی کہ گومز نے دوران حراست خودکشی کی کوشش کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے حالیہ دنوں میں ایک ٹیم بھی گومز کی رہائی کے لیے پیانگ یانگ بھیجی تھی تاہم اسے کامیابی نہ ہوسکی۔ ترجمان پی جے کراؤلی کا کہنا ہے کہ امریکی حکام اس قیدی کی صحت سے متعلق فکر مند ہیں اور وہ ابھی تک جنوبی کوریا سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر گومز کی رہائی کے لیے رابطے میں ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے بھی شمالی کوریاجاکر وہاں قید دو امریکی صحافیوں کو رہا ئی دلوائی تھی جو چین سے ملحقہ سرحد عبور کر کے شمالی کوریا میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے جرم میں لمبی قید کاٹ رہے تھے۔ مسٹر کلنٹن بھی ذاتی حیثیت میں شمالی کوریا گئے تھے۔