ٹوئٹر پالیسی میں تبدیلی: کیا معروف شخصیات پلیٹ فارم کو خیرباد کہہ دیں گی؟

فائل فوٹو

دنیا کا مشہور مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ٹوئٹر‘ جب سے ایلون مسک کی ملکیت میں گیا ہے اور اس کی پالیسیوں میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ ایسے میں ہالی وڈ سمیت دیگر شعبوں کی بعض مشہور شخصیات نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم سے کنارہ کشی اختیار کر سکتی ہیں۔

ایسے افراد جو ایلون مسک کے اقدامات کی حمایت کر رہے ہیں ان کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے اور وہ اسے ٹوئٹر سے جعلی اکاؤنٹس کے خاتمے کے لیے اقدامات سے تعبیر کر رہے ہیں۔

حال ہی میں ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ ٹوئٹر پر تصدیق شدہ اکاؤنٹ کے لیے بلو ٹک رکھنے پر صارفین کو ماہانہ آٹھ ڈالرز ادا کرنے ہوں گے۔

ٹوئٹر پر بلو ٹک اس بات کی علامت ہے کہ وہ اکاؤنٹ تصدیق شدہ ہے اور اس اکاؤنٹ کو استعمال کرنے والا شخص یا ادارہ حقیقت میں موجود ہے۔ اس لیے اس اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ پر یقین کیا جا سکتا ہے۔

ایلون مسک نے منگل کو بتایا تھا کہ ٹوئٹر پر وہ افراد جو کہ تصدیق شدہ ’بلو ٹک‘ والا اکاؤنٹ رکھتے ہیں، وہ ماہانہ آٹھ ڈالر ادا کریں گے تو ان کا یہ بلو ٹک برقرار رہے گا۔

انہوں نے یہ وضاحت بھی کی تھی کہ بلو ٹک کے لیے مختلف ممالک کے لوگوں کی مالی حالات کے مطابق قیمت مقرر کی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ٹوئٹر پر سبسکرپشن فیس اس لیے رکھنا چاہ رہے ہیں تاکہ وہ مزید ریونیو جمع کر سکیں جس سے کانٹینٹ کری ایٹرزیعنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے مواد بنانے والے افراد کو ادائیگی شروع کی جا سکے۔

ایلون مسک ٹوئٹر کی پالیسیوں میں تبدیلی پر تنقید کی زد میں اس لیے بھی ہیں کیوں کہ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم پر سب کو کسی بھی قسم کی بات کرنے کی آزادی دینے کے حامی ہیں۔ ان پر تنقید ہوتی ہے کہ وہ ٹوئٹر پر ان افراد کو بھی آنے کی اجازت دیں گے جو نفرت انگیز گفتگو کرتے ہیں۔

جس وقت ایلون مسک نے ٹوئٹر کا انتظام سنبھالا تو اسی وقت کئی ہالی وڈ کی اداکاروں نے ٹوئٹر چھوڑنے کا عندیہ دے دیا تھا جن میں شاندہ راہیم بھی شامل ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ایلون مسک نے جو بھی منصوبہ بندی کی ہے وہ اس کے لیے یہاں موجود نہیں ہیں۔

مشہور ٹی وی سیریز ’گریز اناٹومی‘ کی تخلیق کار نے اس کے ساتھ ساتھ ٹوئٹر پر’بائے‘ بھی لکھا۔ واضح رہے کہ ان کے ٹوئٹر پر لگ بھگ 20 لاکھ فالوورز ہیں۔

ہالی وڈ کے مشہور گانوں ’لو سانگ‘ اور ’برئیو‘ گانے اور گریمی ایوارڈ کی فاتح سیراہ بیرہلس نے بھی ٹوئٹ کیا کہ وہ اپنے چاہنے والوں سے سوشل میڈیا کے دوسرے پلیٹ فارموں کے ذریعے رابطے میں رہ سکتی ہیں۔

اس کے ساتھ انہوں نے ٹوئٹر کے حوالے سے لکھا کہ یہ پلیٹ فارم میرے لیے نہیں۔

سات بار ایمی ایوارڈ جیتنے اور مشہور گانوں ’ان بریک مائی ہارٹ‘ اور ’لونگ ایز آئی لیو‘ کی گلوکارہ ٹونی بریکسٹن نے بھی ٹوئٹر پر لکھا کہ ٹوئٹر میرے لیے اب محفوظ نہیں ہے، اس لیے وہ اس پلیٹ فارم کو چھوڑ رہی ہیں۔

انہوں نے آزادیٴ اظہار کے نام پر نفرت انگیزی کو بھی ناقابلِ قبول قرار دیا۔

ہالی وڈ فلم ’بیڈ بوائز‘ سے شہرت اور ٹی وی سیریز ’میڈم سیکریٹری‘ میں کردار ادا کرنے والی ٹی لیونی نے عندیہ دیا کہ وہ اس پلیٹ کا استعمال ترک کر رہی ہیں۔

SEE ALSO: ایلون مسک نے خود کو ٹوئٹر کا سی ای او بنا دیا، بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان فارغ

اس کے بعد ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند ہو گیا۔

مشہور ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کین اولین نے کہا کہ وہ کوئی رائے نہیں دے رہے البتہ وہ ٹوئٹر چھوڑ رہے ہیں۔

مشہور ریسلر اور اداکار مائی فولے نے ٹوئٹر سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کرنے کے لیے فیس بک کا استعمال کیا۔

انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ ٹوئٹر سے وقفہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنے مداحوں سے رابطے میں رہیں گے۔

اداکار اور کامیڈین ٹیرین جے ویلمز کا کہنا تھا کہ وہ ٹوئٹر نہیں چھوڑ رہے۔

کئی ڈراؤنی کہانیاں لکھنے اور کئی ایوارڈز لینے والے اسٹیفن کنگ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ٹوئٹر کو ادائیگی کرنی چاہیے۔

بلیو ٹک سے متعلق نئی پالیسی پر سامنے آنے والے ردِعمل کا جواب دیتے ہوئے ہی ایلون مسک نے کہا کہ تمام شکایت کرنے والے شکایت کرتے رہیں لیکن بلیو ٹک کی قیمت آٹھ ڈالر ہوگی۔

خیال رہے کہ ٹوئٹر کی انتظامیہ تبدیل ہونے کے بعد لوگ مختلف خدشات کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ مبصرین کا خیال ہے کہ اگر اس وقت مؤثر پالیسی نہ اپنائی گئی تو لوگ ٹوئٹر سے دوسرے پلیٹ فارمز کا رخ کریں گے۔

ٹوئٹر کی جانب سے ماہانہ آٹھ ڈالر بلو ٹک کی فیس رکھنے کے اس اعلان کے بعد کئی افراد یہ سوال بھی اٹھا رہے کہ اگر کوئی ماہانہ ادائیگی کرتا ہے تو اس کے ساتھ اسے یہ اختیار بھی مل جائے گا کہ وہ کسی کا نام اور تصویر استعمال کرکے کوئی بھی بات کہہ سکتا ہے۔

SEE ALSO: ٹوئٹر بلیو اب مفت میں نہیں ملے گا، نئے مالک نے بتا دیا

اس حوالے سے یورپ کے 32 سالہ یوٹیوبر روبن ڈابلاس نے بھی سوال اٹھایا۔ وہ ’ایلربیوس‘ کے نام سے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مالک ہیں اور ان کے دو کروڑ سے زائد فالوورز ہیں جب کہ وہ گزشتہ 11 سال سے اپنا یہ اکاؤنٹ چلا رہے ہیں جس پر بلو ٹک موجود ہے۔

انہوں نے ایلون مسک کو ٹیگ کرکے سوال کیا کہ اس وقت کیا ہو گیا جب کوئی بھی شخص ٹوئٹر کو آٹھ ڈالر کی ادائیگی کرے اور اپنا نام ایلون مسک رکھ لے اور اس کے ساتھ وہ ایلون مسک کی تصویر بھی لگا لے اور اس طرح ٹوئٹ کرنا شروع کر دے جیسے وہ ایلون مسک ہو۔

انہوں نے تصدیق شدہ اکاؤنٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ویری فائیڈ چیک مارک سے لوگ یہ جانتے ہیں کہ وہ ایک حقیقی شخص کو ٹوئٹر پر فالو کر رہے ہیں۔

البتہ ان کے اس ٹوئٹ پر ایلون مسک نے بھی ری پلائی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح تو تواتر سے پہلے ہی ہو رہا ہے۔

بھارتی اداکارہ کستھوری شنکر نے بھی اس معاملے پر کہا کہ ٹوئٹر کے اس اقدام سے حقیقی اہم لوگ ٹوئٹر چھوڑ کر چلے جائیں گے۔


واضح رہے کہ کستھوری شنکر تامل، تیلگو اور ملیالم زبانوں کی فلموں میں اداکاری کرتی رہی ہیں۔ ان کے ٹوئٹر پر لگ بھگ تین لاکھ تین ہزار فالوورز ہیں۔

انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ جب بڑے کاروباری اور میڈیا کے ادارے بلو ٹک خرید لیں گے اور وہ اپنی ٹوئٹس سے پیسے کمانا شروع کر دیں گے۔