پاکستان میں وفاقی وزارتِ داخلہ نے دہشت گردی کے خدشات کے پیشِ نظر ملک کے 49 شہروں میں 9 اور 10 محرم کو موبائل سروس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کراچی —
پاکستان میں وفاقی وزارتِ داخلہ نے دہشت گردی کے خدشات کے پیشِ نظر ملک کے 49 شہروں میں 9 اور 10 محرم کو موبائل سروس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں محرم الحرام کی مناسبت سے ملک بھر میں کیے جانے والے سیکیورٹی انتظامات سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کے بعد وفاقی وزیرِ داخلہ رحمن ملک نے اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں صحافیوں کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ آئندہ دو روز کے لیے موٹر سائیکل ہی پر پابندی لگانے کے متعلق جمعے کی شب صوبائی حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ رضاکارانہ طور پر 10 محرم تک موٹرسائیکل سڑکوں پر لانے سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں پہلے ہی تین روز کے لیے موٹرسائیکل سواری پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ کے مطابق ملک کے جن شہروں میں موبائل فون سروس معطل کی جارہی ہے ان میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بعض علاقوں کے علاوہ پنجاب کے 14، خیبر پختونخوا کے 10، بلوچستان کے 11 اور آزاد کشمیر اور سندھ کے 5، 5 شہر شامل ہیں۔
وفاقی وزارتِ داخلہ کے مطابق پنجاب میں لاہور، ملتان، سرگودھا، اٹک، راولپنڈی، جھنگ، رحیم یار خان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بھکر، پاکپتن، ننکانہ صاحب، ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ میں موبائل سروس معطل رہے گی۔
سندھ میں کراچی، حیدرآباد، خیرپور، سکھر اور لاڑکانہ میں موبائل سروس بند رکھی جائےگی۔ بلوچستان کے جن شہروں میں آئندہ دو روز کےلیے موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں کوئٹہ، قلات، خضدار، تربت، گوادر، پنجگور، مستونگ، کوہلو، ڈیرہ بگٹی اور حب شامل ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں کوہاٹ، استرزئی، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسمعیل خان، ٹانک، نوشہرہ، ہری پور، چارسدہ، مردان، ہنگو اور پارا چنار میں موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان کے شہر میران شاہ میں لینڈ لائن فون بھی بند رہیں گے۔
آزاد کشمیر میں مظفر آباد، کوٹلی، نیلم، راولا کوٹ اور میرپور میں موبائل سروس بند ہوگی جب کہ گلگت اور اسلام آباد کے جی6 اور جی9 سیکٹرز میں بھی موبائل فون سروس بند رہے گی۔
رحمن ملک نے صحافیوں کو بتایا کہ موبائل سروس کی معطلی 9 اور 10 محرم کو دونوں دن صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک ہوگی جب کہ اس دوران میں ان شہروں میں 'پی ٹی سی ایل' کے وائرلیس فون بھی بند رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ موبائل سروس کی معطلی کا فیصلہ خفیہ اداروں کی ان اطلاعات پر کیا گیا ہے جن کے مطابق دہشت گرد عاشورہ کے موقع پر کئی شہروں خصوصاً کراچی، کوئٹہ اور اسلام آباد میں مزید حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ صوبائی حکومتوں کی درخواست پر مذکورہ شہروں میں موبائل سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ کراچی اور کوئٹہ سمیت حساس قرار دیے گئے ملک کے کئی شہروں میں جمعے کو بھی موبائل سروس معطل رہی۔
پاکستان میں عاشورہ کے موقع پر پہلی بار اتنے غیر معمولی حفاظتی انتظامات دیکھنے میں آئے ہیں جس کی بڑی وجہ کراچی میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں اضافہ اور رواں ہفتے کراچی اور راولپنڈی میں محرم الحرام کے ماتمی جلسوں پر حملے ہیں۔
جمعے کو اسلام آباد میں محرم الحرام کی مناسبت سے ملک بھر میں کیے جانے والے سیکیورٹی انتظامات سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کے بعد وفاقی وزیرِ داخلہ رحمن ملک نے اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں صحافیوں کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ آئندہ دو روز کے لیے موٹر سائیکل ہی پر پابندی لگانے کے متعلق جمعے کی شب صوبائی حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ رضاکارانہ طور پر 10 محرم تک موٹرسائیکل سڑکوں پر لانے سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں پہلے ہی تین روز کے لیے موٹرسائیکل سواری پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ کے مطابق ملک کے جن شہروں میں موبائل فون سروس معطل کی جارہی ہے ان میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بعض علاقوں کے علاوہ پنجاب کے 14، خیبر پختونخوا کے 10، بلوچستان کے 11 اور آزاد کشمیر اور سندھ کے 5، 5 شہر شامل ہیں۔
وفاقی وزارتِ داخلہ کے مطابق پنجاب میں لاہور، ملتان، سرگودھا، اٹک، راولپنڈی، جھنگ، رحیم یار خان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بھکر، پاکپتن، ننکانہ صاحب، ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ میں موبائل سروس معطل رہے گی۔
سندھ میں کراچی، حیدرآباد، خیرپور، سکھر اور لاڑکانہ میں موبائل سروس بند رکھی جائےگی۔ بلوچستان کے جن شہروں میں آئندہ دو روز کےلیے موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں کوئٹہ، قلات، خضدار، تربت، گوادر، پنجگور، مستونگ، کوہلو، ڈیرہ بگٹی اور حب شامل ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں کوہاٹ، استرزئی، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسمعیل خان، ٹانک، نوشہرہ، ہری پور، چارسدہ، مردان، ہنگو اور پارا چنار میں موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان کے شہر میران شاہ میں لینڈ لائن فون بھی بند رہیں گے۔
آزاد کشمیر میں مظفر آباد، کوٹلی، نیلم، راولا کوٹ اور میرپور میں موبائل سروس بند ہوگی جب کہ گلگت اور اسلام آباد کے جی6 اور جی9 سیکٹرز میں بھی موبائل فون سروس بند رہے گی۔
رحمن ملک نے صحافیوں کو بتایا کہ موبائل سروس کی معطلی 9 اور 10 محرم کو دونوں دن صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک ہوگی جب کہ اس دوران میں ان شہروں میں 'پی ٹی سی ایل' کے وائرلیس فون بھی بند رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ موبائل سروس کی معطلی کا فیصلہ خفیہ اداروں کی ان اطلاعات پر کیا گیا ہے جن کے مطابق دہشت گرد عاشورہ کے موقع پر کئی شہروں خصوصاً کراچی، کوئٹہ اور اسلام آباد میں مزید حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ صوبائی حکومتوں کی درخواست پر مذکورہ شہروں میں موبائل سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ کراچی اور کوئٹہ سمیت حساس قرار دیے گئے ملک کے کئی شہروں میں جمعے کو بھی موبائل سروس معطل رہی۔
پاکستان میں عاشورہ کے موقع پر پہلی بار اتنے غیر معمولی حفاظتی انتظامات دیکھنے میں آئے ہیں جس کی بڑی وجہ کراچی میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں اضافہ اور رواں ہفتے کراچی اور راولپنڈی میں محرم الحرام کے ماتمی جلسوں پر حملے ہیں۔