پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چئیرمین احسان مانی پیر کو وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کر رہے ہیں جس پر مقامی میڈیا میں چیئرمین پی سی بی کی ممکنہ تبدیلی کی قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
کرکٹ ویب سائٹ 'کرک انفو' کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات کا اہتمام وزیرِ اعظم عمران خان کی خواہش پر کیا گیا ہے جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف بھی ہیں۔
احسان مانی کی بطور چیئرمین پی سی بی عہدے کی میعاد 25 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ تاہم حال ہی میں وہ اپنے مختلف بیانات میں کہہ چکے ہیں وہ کام جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
مقامی میڈیا میں سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ کا بطور چیئرمین نام زیرِ گردش ہے۔
رمیز راجہ پہلے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ میں بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟
پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کے مطابق چیئرمین پی سی بی کا انتخاب الیکشن کے ذریعے ہوتا ہے جس کے لیے کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف اعلیٰ عدلیہ کے کسی ریٹائرڈ جج کو الیکشن کمشنر مقرر کرتے ہیں۔
پیٹرن ان چیف آفس کی جانب سے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج شیخ عظمت سعید کو چیئرمین پی سی بی کے انتخاب کے لیے الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی 10 رُکنی گورننگ باڈی جس میں چار آزاد اراکین، تین صوبائی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر شامل ہوتے ہیں، نئے چئیرمین کے انتخابی عمل کا حصہ ہوتے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی میعاد ختم ہونے پر گورننگ بورڈ میں پیٹرن ان چیف کی جانب سے چیئرمین پی سی بی کے لیے دو نام تجویز کرتے ہیں تاہم وزیرِ اعظم کی جانب سے تاحال ان دو ناموں کا اعلان نہیں کیا گیا۔
سن 2018 میں چیئرمین پی سی بی کے انتخاب میں بورڈ آف گورنرز نے متفقہ طور پر احسان مانی کے نام کی منظوری دی تھی۔
ملاقات کا ایجنڈا کیا ہے؟
رپورٹس کے مطابق احسان مانی کی وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کا ایجنڈا سامنے نہیں آیا۔ تاہم کرکٹ ماہرین کے مطابق اُن کی بطور چیئرمین پی سی بی تین سالہ کارکردگی پر وہ وزیرِ اعظم عمران خان کو بریفنگ دیں گے۔
بطور چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے وزیرِ اعظم عمران خان کی خواہش پر ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں تبدیلیاں کرتے ہوئے ڈپارٹمنٹل اور ریجنل کرکٹ ختم کر کے صوبوں کی سطح پر کرکٹ ایسوسی ایشنز متعارف کرائی تھیں۔
ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے پر کھلاڑیوں کا روزگار ختم ہونے پر کرکٹ بورڈ کو تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ البتہ کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو کرکٹ ایسوسی ایشنز میں ملازمتیں دے کر ازالے کی کوشش کی تھی۔
احسان مانی کی سربراہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے بزنس ماڈل کو بھی ازسرِ نو مرتب کیا تھا جس میں ٹی وی رائٹس اور فرنچائز کے ساتھ معاملات بھی شامل تھے۔