کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کینیڈا کے اس تیسرے شہری کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے چین نے حراست میں لے لیا ہے۔
اس سے پہلے چین نے کینیڈا کے دو شہریوں کو ونیکور کی پولیس کی جانب سے ایک امریکی وارنٹ پر چین کی ایک ٹیکنالوجی کمپنی کی عہدے دار کو پکڑ نے کے فوراً بعد حراست میں لے لیا تھا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو نے بدھ کے روز ایک کانفرنس میں بتایا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ چین میں پکڑے گئے کینیڈا کے تیسرے شہری کا دوسروں کے مقدمے سے کوئی تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک مختلف معاملہ ہے۔
کینیڈا کے چین میں پکڑے گئے تیسرے شہری کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی لیکن اس سے قبل پکڑے جانے والے کینیڈا کے شہریوں کے متعلق بتایا گیا ہے کہ وہ سابق سفارت کار مائیکل کوورنگ اور بزنس کنسلٹنٹ مائیکل سپاور ہیں۔
چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پکڑے گئے افراد پر چین کی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اس مہینے کے شروع میں چین کی ایک بڑی ٹیلی کام کمپنی ہواوے ٹیکنالوجیز کی اعلیٰ عہدے دار مینگ وانگ زہو کو کینیڈا میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ہواوے موبائل فون بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بینکوں کو اس بارے میں جھوٹ بولا تھا کہ ہانگ کانگ میں قائم سکائی کام ان کے کنٹرول میں ہے۔ یہ وہ کمپنی ہے جس نے امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کو سامان فروخت کیا تھا۔
مینگ ان دنوں کینیڈا کے شہر وینکور میں ضمانت پر ہیں اور انہیں امریکہ میں بھیجے جانے کے مقدمے کی سماعت کا انتظار کر رہی ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اس ہفتے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا تھا کہ اگر امریکہ کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہوا یا اس سے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے کرنے میں مدد مل سکتی ہو تو وہ اس مقدمے میں مداخلت کریں گے۔