چین نے 2012ء میں اپنے دفاعی بجٹ میں 11.2 فیصد اضافہ کرکے اس کو 106.7 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچانے کا اعلان کیا ہے۔
ملک میں اقتصادی ترقی افواج اور ساز و سامان میں توسیع کی بنیاد فراہم کر رہی ہے۔
چین کے پارلیمانی ترجمان لی ژاؤزِنگ نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ 2011ء کے اخراجات کی نسبت رواں برس تقریباً 10.6 ارب ڈالر زائد خرچ کیے جائیں گے۔
لی نے کہا کہ چین ایک بڑا ملک ہے جس کے ساحل کی لمبائی بھی خاصی زیادہ ہے، لیکن دوسرے اہم ملکوں کے مقابلے میں اس کے دفاعی اخراجات بھر بھی کم ہیں۔
چینی افواج میں مسلسل بڑھتی ہوئی استعداد نے ایشیا اور واشنگٹن کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے، گو کہ بیجنگ کا موقف ہے کہ فوج کو خالصتاً دفاعی نقطہ نظر کی بنیاد پر جدید ہتھیاروں اور ساز و سامان سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔
امریکی محکمہء دفاع نے گزشتہ سال جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ چین کی فوجی صلاحیت میں اضافے کا مقصد مستقبل میں تائیوان سے کسی ممکنہ تنازع کی صورت میں بیرونی قوتوں کو مداخلت سے باز رکھنا ہے۔