چین نے جمعے کے روز کہا کہ وہ 2011ء میں اپنے دفاع پر اخراجات میں 12.7 فی اضافہ کررہاہے۔
چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا نے چین کے قانون ساز ادارے کے سالانہ اجلاس کے موقع پران کےترجمان ژاؤشنگ کے حوالے سے بتایا کہ دفاعی شعبے میں مناسب سازو سامان کی خریداورتنخواہوں میں اضافے پر تقریباً ساڑھے 91 ارب ڈالر صرف کیے جائیں گے۔
چین کا سرکاری طورپر یہ کہناہے کہ اس نے 2010ء میں اپنے فوجی اخراجات صرف ساڑھے سات فی صد اضافہ کیا تھا، جب کہ 1989ء سے اس کے فوجی بجٹ میں سالانہ 12.9 فی صد اضافہ ہورہاہے۔
چین کا کہناہے کہ وہ اپنے فورسز کو جدید بنانا چاہتاہے اور یہ کہ دفاعی شعبے میں اس کے منصوبے کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔ چین نے یہ بھی کہا کہ اس کا دفاعی بجٹ امریکہ سے کم ہے۔
تاہم کئی تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ چین سرکاری طورپر اپنے فوجی اخراجات کا جو گوشوارہ پیش کرتاہے، وہ اس کے حقیقی اخراجات سے کہیں کم ہوتا ہے۔
دفاعی شعبے میں چین کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور اس کی خواہشات نے خطے کے ممالک اور واشنگٹن کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔