چین نے کئی علاقوں میں شدید گرمی اور بارشوں کی کمی کے بعد رواں برس خشک سالی کا پہلا قومی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
حکام نے خشک سالی کے باعث دریائے یانگٹسی کے خشک ہو جانے والے حصے کے اطراف فصلوں کو جھلسا دینے والے درجۂ حرارت سے بچانے کے لیے خصوصی ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔
حکام نے خشک سالی کا الرٹ جمعرات کو ایسے وقت میں جاری کیا ہے جب جنوب مغرب میں سچوان سے لے کر شنگھائی میں دریائے یانگسٹی کے ڈیلٹا کے علاقوں میں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ چینی حکام گلوبل وارمنگ کو شدید گرمی کی وجہ قرار دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ دریائے یانگٹسی کا شمار ہ دنیا کے طویل ترین دریاؤں میں ہوتا ہے جس کی کل لمبائی 6300 کلو میٹر ہے۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق چین کے شہر چونگ چنگ کے جنوب مغربی علاقے میں بارشیں معمول کے مقابلے میں 60 فی صد کم ہوئی ہیں۔ بارشوں میں کمی کی وجہ سے علاقے کی34 کاؤنٹیز میں 66 دریا سوکھ گئے۔ علاقے کی مٹی میں نمی کا تناسب بھی مسلسل کم ہو رہا ہے۔
چین کے محکمۂ موسمیات کے مطابق چونگ چنگ کے شمال میں واقع ضلعے بے بے میں جمعرات کو درجۂ حرارت 45 ڈگری تک پہنچ گیا۔
ملک کی وزارت برائے ہنگامی امور کے اعداد و شمار کے مطابق، صرف جولائی میں بلند درجہ حرارت نے 400 ملین ڈالر کا براہ راست اقتصادی نقصان پہنچایا، اور اس سے 55 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
Your browser doesn’t support HTML5
دوسری جانب چین کے محکمۂ موسمیات نے مسلسل 30 ویں روز جمعے کو بھی ریڈ الرٹ جاری کیا ا
محکمہ موسمیات کے مطابق 4.5 ملین مربع کلومیٹر کے علاقے میں گزشتہ ماہ کے دوران اوسط درجۂ حرارت 35 ڈگری سیلسیس رہا۔
Your browser doesn’t support HTML5
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'شنہوا' کے مطابق وسطی چین کے صوبے جانگشی میں خشک سالی کے باعث دریائے یانگٹسی سے نکلنے والی پویانگ جھیل میں ایک چوتھائی پانی رہ گیا ہے۔
خیال رہے کہ چونگ چنگ میں چین کے 10 گرم ترین علاقے شامل ہیں جہاں بشن ضلعے کا درجہ حرارت 39 ڈگری تک پہنچ چکا ہے۔ شنگھائی میں پارہ 37 ڈگری سیلسیس کو چھو چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چونگ چنگ میں گرمی کی شدت کے باعث انفراسٹرکچر اور ایمرجنسی سروسز پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ علاقے میں جنگلات میں بھڑکنے والی آگ کے باعث فائر فائٹرز ہائی الرٹ پر ہیں۔
چینی میڈیا کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافے کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں ہیٹ اسٹروک کی شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں۔