چین نے معاشی ترقی کی رفتار اور افراط زر پر قابو پانے کے لیے سود کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ کردیا ہے۔
بینک آف چائنا نے قرضوں کے لیے سود کی شرح میں ایک فی صد کی ایک چوتھائی کا اضافہ کیا جس سے یہ شرح بڑھ کر 6.06 ہوگئی ہے۔ جب کہ بینکوں میں رکھے جانے والے کھاتوں پر دیے جانے والے منافع میں بھی ایک فی صدکی ایک چوتھائی کا اضافہ کردیا ہے جو اب 2.75 فی صد سے بڑھ کر تین فی صد ہوگیا ہے۔
چین میں سود کی شرح میں یہ تازہ ترین اضافہ ہے اور مرکزی بینک کی جانب سے نئے چینی سال کی تعطیلات کے آخری روز اضافے کے اعلان نے کئی معاشی ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
چین نے پچھلے مہینے یہ کہا تھا کہ گذشتہ سال اس کی معاشی ترقی کی رفتار10.3فی صد رہی تھی اور نومبر میں افراط زر گذشتہ 28 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔