بھارتی وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہےکہ وہ بھارتی کشمیر اوراروناچل پردیش کےمعاملات پر بھارت کی حساسیت کا احترام کرے تاکہ باہمی تعلقات مزید بہتر ہو سکیں۔ اُنھوں نے یہ واضح کردیا کہ سرِ دست، باہمی دفاعی تبادلے معطل رہیں گے۔
کشمیر کے بارے میں چین کے بعض حالیہ اقدامات کے حوالے سے وزیرِ خارجہ نے اِس امید کا اظہار کیا کہ بیجنگ ہمیشہ کی طرح بھارتی کشمیر کے بارے میں غیر جانبداری برتے گا۔
اِسی دوران آرمی چیف جنرل وِی کے سنگھ نےپاکستان اور چین کو بھارت کےلیے، بقو ل اُن کے، پریشان کُن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی سرحد پر دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ اور چین کی اُبھرتی ہوئی فوجی طاقت ملک کے لیے باعثِ تشویش ہے۔
اُنھوں نے ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایسا لگتا ہے جیسے کوئی حکومت ہی نہ ہو، دہشت گردی کو مدد جاری ہے اور وہاں کے اندرونی حالات اچھےنہیں ہیں، جب کہ اقتصادی اور فوجی اعتبار سے تیزی سے اُبھر رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ اگرچہ دونوں ملکوں کے مابین بحالیٴ اعتماد کے اقدامات کیے جارہے ہیں اور ہماری سرحد بہت مستحکم ہے، تاہم ، ہمارے درمیان سرحدی تنازعہ بھی ہے۔ لہٰذا، ہمیں چین کی اُبھرتی ہوئی طاقت اور اُس کے اداروں پر توجہ دینی ہوگی۔